عظمیٰ نیوز ڈیسک
ناگپور// مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ حکومت ہائبرڈ گاڑیوں پر جی ایس ٹی میں کمی کرنا چاہتی ہے اور ملک کو 36 کروڑ سے زیادہ پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں سے مکمل طور پر نجات دلانے کا عزم ہے۔ مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، سے جب پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کاروں سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہے؟ تو انہوں نے کہا “سو فیصد،” ۔گڈکری نے ایک انٹر ویو میں کہا”یہ مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، یہ میرا وژن ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایندھن کی درآمد پر 16 لاکھ کروڑ روپے خرچ کرتا ہے۔ وزیر نے کہا کہ یہ رقم کسانوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی، گائوں خوشحال ہوں گے اور نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔گڈکری نے اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ بہت مشکل ہے۔
گڈکری نے کہا کہ ہائبرڈ گاڑیوں پر جی ایس ٹی کو گھٹا کر پانچ فیصد اور فلیکس انجنوں پر 12 فیصد کرنے کی تجویز وزارت خزانہ کو بھیجی گئی ہے جو اس پر غور کر رہی ہے۔وزیر نے کہا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ملک بائیو فیول کے استعمال کو فروغ دے کر ایندھن کی درآمد کو ختم کر سکتا ہے۔ گڈکری نے کہا”ہندوستان میں، ہم اب بھی الیکٹرک کاروں کو طاقت دینے کے لیے فوسل فیول پر مبنی توانائی کے نظام پر بہت زیادہ انحصار کر رہے ہیں، اور اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کے ساتھ ساتھ 100 فیصد قابل تجدید توانائی کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت ہے۔گڈکری نے کہا کہ وہ 2004 سے متبادل ایندھن کی تلاش کر رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ آنے والے پانچ سے سات سالوں میں چیزیں بدل جائیں گی۔”میں آپ کو اس تبدیلی کی تاریخ اور سال نہیں بتا سکتا کیونکہ یہ بہت مشکل ہے۔ یہ مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں،” گڈکری نے زور دے کر کہا۔انہوں نے کہا کہ وہ پختہ یقین رکھتے ہیں کہ جس رفتار کے ساتھ الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں، آنے والا دور متبادل اور بائیو فیول کا ہو گا اور یہ خواب پورا ہو گا۔گڈکری نے کہا کہ بجاج، ٹی وی ایس اور ہیرو جیسی آٹو کمپنیاں بھی فلیکس انجن کا استعمال کرتے ہوئے موٹر سائیکلیں بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہیں اور اسی طرح کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آٹو رکشا بھی راستے میں ہیں۔ وزیر نے کہا”میں ہائیڈروجن پر چلنے والی کار میں گھومتا ہوں، آپ ہر دوسرے گھر میں الیکٹرک کاریں دیکھ سکتے ہیں، وہ لوگ جو کہتے تھے کہ یہ ناممکن ہے، اب وہ اپنے خیالات بدل چکے ہیں اور جو کچھ میں پچھلے 20 سالوں سے کہہ رہا ہوں اس پر یقین کرنے لگے ہیں،۔”Tatas اور Ashok Leyland نے ہائیڈروجن پر چلنے والے ٹرک متعارف کرائے ہیں۔ ایسے ٹرک ہیں جو LNG/CNG پر چلتے ہیں۔ بائیو سی این جی کی ملک بھر میں 350 فیکٹریاں ہیں۔گڈکری نے کہا”یقینی طور پر، ایک انقلاب آ رہا ہے، ایندھن کی درآمدات ختم ہو جائیں گی اور یہ ملک خود کفیل ہو جائے گا ،میں اس پر پختہ یقین رکھتا ہوں،” ۔