نیوز ڈیسک
میسورو// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو میسور کے سری جے چماراجندر کالج آف انجینئرنگ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا جہاں انہوں نے زور دیا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کو ایسا ماحول بنانا چاہیے جہاں طلباء صرف نمبروں کے لیے جدوجہد نہ کریں۔ ڈگریاں حاصل کریں لیکن تجربات بھی سیکھنے کی کوشش کریں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان آج کی دنیا میں امن اور خوشحالی کا سب سے بڑا محرک ہے اور جے ایس سی ای جیسے تعلیمی اداروں نے تکنیکی ترقی میں مدد کی ہے، جو اب ہو رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں میں دنیا نے ایک نئے ہندوستان کا ظہور دیکھا ہے جس نے اپنی ماضی کی شان کو دوبارہ حاصل کرنے، اقتصادی پاور ہاؤس بننے اور انسانیت کی ہمہ جہتی ترقی کے لیے محرک بننے کا عزم کیا ہے۔
انہوں نے طلباء کی غیر دریافت شدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے تعلیمی اداروں کے کلیدی کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا،”تعلیم باطن کا سفر ہے ،پوری دنیا ایک یونیورسٹی ہے اور زندگی کا ہر تجربہ تعلیم ہے،” ۔مہاتما گاندھی کے پیغام کو طلبا کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تعلیم کا اصل مطلب اپنے اندر کی آواز کو تلاش کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ”اندرونی آواز ہی آپ کے سفر میں واحد رہنما ہے اور اس اندرونی آواز کے ذریعے کوئی بھی زندگی میں کمال حاصل کر سکتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے محسوس کیاکہ جب ہم اپنے اندر کی آواز کو محسوس کرتے ہیں تو ہم تعلیم کو اس کے حقیقی معنوں میں تجربہ کرتے ہیں۔انہوں نے دنیا اور ہندوستان کی بہت سی عظیم شخصیات کی مثالیں دیں جن میں سنت کبیر، گرو رابندر ناتھ ٹیگور، مہاتما گاندھی، آئزک نیوٹن، البرٹ آئنسٹائن، ایس رامانوجن، گریگور مینڈل، سچن ٹنڈولکر شامل ہیں، جنہوں نے ان کی اندرونی آواز کو سنا اور اس راستے پر چل پڑے۔انکا کہنا تھا کہ رابندر ناتھ ٹیگور نے ٹرانس ڈسپلنری سیکھنے کی وکالت کی، علم نے عمل کو جنم دیا اور عمل نے علم کو جنم دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ہمیں عظیم شخصیات کی زندگی کے تجربات سے متاثر ہوکراپنے باطن کو دریافت کرکے علم کو عملی جامہ پہنانا چاہیے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کو ایک ایسا ماحول بنانا چاہیے جہاں طلباء صرف نمبروں اور ڈگریوں کے حصول کے لیے کوشش نہ کریں بلکہ تجرباتی سیکھنے کے لیے کوشش کریں۔آج اقتصادی علم پوری دنیا میں خوشحالی کا گیٹ وے ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں خود کا جائزہ لینا چاہئے کہ ہمارے تعلیمی اداروں کو ہندوستان کی علمی معیشت کو مضبوط بنانے میں کس طرح تعاون کرنا چاہئے۔