سرینگر//جموں کشمیر قومی محاذِ آزادی کے سینئر رُکن اعظم انقلابی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملّتِ اسلامیہ کی زبوں حالی کے مناظر دیکھ کر ہر ایک نظریاتی مسلمان کا دل مجروح ہوتا ہے،ہر ایک حساس مومن کبیدہ خاطر ہے، ہر ایک مُحسنِ ملّتِ رنج و ملال میں ڈوبا ہوا ہے۔ برصغیر میں ملّی بیداری کی تحریک میں سرسید احمد خان، مولانا محمد علی جوہر، علامہ عنایت اللہ خان مشرقی کے سوزجگر ، علامہ اقبال کے نورِ بصیرت اور قائد اعظم محمد علی جناح کے فِکر عمیق اور مجاہدانہ عزم و ہمت کو جنوبی ایشیا کے غیّورمومنین نے زادِ راہ بناکر اسلامی نشاۃ ثانیہ کی تحریک میں مطلوب جلال و جبروت کی کیفیت پیدا کرتے ہوئے 1947ء میں تصوّر پاکستان کو حقیقت کا روُپ بخشا، اور اسلامی ریاست کے قیام کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوا۔ سات آسمانوں کی وُسعت کو رونق بخشنے والا پیارا نام یعنی اسلامی جمہوریہ پاکستان اس زمین پر آباد ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی نظریاتی تمنّاؤں اور آرزوؤں کا مرکز توجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ یہاں کشمیر کے حالات اور حقائق کے تعلق سے ہم عرض کر رہے ہیں کہ ہماری مُزاحمتی تحریک میں مُزاحمتی اتحادِ ثلاثہ یعنی بزرگ سید علی گیلانی ، میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کے اتحاد نے عملاً ایک ادارہ کی شکل اختیار کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پوری عالی حوصلہ کشمیری قوم اِن اُولُوالعزم رہنماؤں کی آواز پر لبیک کہنے میں مُزاحمتی تحریک کی کامیابی کا راز مضمر پاتی ہے۔ ہمارے لیے یہ خبر باعث تشویش ہے کہ تہار جیل اور دیگر جیلوں اور عقوبت خانوں میں محبوس کشمیری مزاحمتی رہنماؤں اور کارکنوں کو تشدّد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بھارتی حکمران یاد رکھیں کہ اُن کی ریاستی دہشت گردی کے نتائج انتہائی بھیانک ہوں گے۔ تھوڑی دیر کے لیے تاریخ کا بھی مطالعہ کریں۔ اب بھی وقت ہے بھارت اپنی روشِ ضد اور ہٹ دھرمی سے تائب ہو کر کشمیریوںکو حقِ خود ارادیت کی بنیاد پر کشمیر کے سیاسی مستقبل کا تعیّن کرنے کا موقع دیں۔