سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ بھارت کے پالیسی سازوں نے جموں کشمیر میں ایک بار پھر 2016ءجیسی صورتحال پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ وہ لوگوں ”پشت بہ دیوار‘کررہے ہیں اور طاقت کے بے تحاشا استعمال کرکے انہیں ہر طرح سے بے بس بنانا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس کا لوگوں کی طرف سے ایک ردّعمل ہو، تاکہ انہیں عام شہریوں کو بُلٹ اور پیلٹ کے ذریعے سے ہلاک اور اندھا کرنے کا بہانہ ہاتھ آجائے۔ حریت چیرمین نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت اصل میں کشمیریوں کو دانے دانے کا محتاج بنانا چاہتے ہیں، تاکہ وہ آزادی کی جدوجہد کو ترک کرکے دلی والوں کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوجائیں۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وہ ریاست میں جاری غیر یقینی سیاسی صورتحال اور بے چینی کو بڑھاوا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری فورسز نے عام شہریوں کو قتل کرکے اور پیلٹ گن کا بے تحاشا استعمال شروع کرکے ریاست میں امن کو درہم برہم کرنے کا پھر سے باضابطہ آغاز کیا ہے۔ انکاو¿نٹر سائٹس سے بہت فاصلے پر لوگ جمع ہوکر نعرہ بازی کرتے ہیں تو ان پر راست فائرنگ کرنے کا جواز کہاں پیدا ہوتا ہے۔ یہ محض انتقامی کارروائی ہوتی ہے اور حکومتی فورسز عسکریت پسندوں کی موجوگی کی سزا عام لوگوں کو دینا چاہتی ہیں۔ گیلانی نے ایک بار پھر یہ بات دہرائی کہ کشمیر کی صورتحال کوئی لااینڈ آرڈر کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اس کو ملٹری پاور کے ذریعے سے ماضی میں حل کیا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں اس طرح کے روئیے سے کوئی مثبت نتیجہ نکالا جانا ممکن ہے۔ حریت چیرمین نے دہلی کے اربابِ اقتدار کو مشورہ دیا کہ وہ ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے زمینی حقائق کو قبول کریں اور کشمیریوں کے دیرینہ مطالبہ¿ حقِ خودارادیت کو پورا کرنے کے اپنے وعدے کو نبھائیں۔ اس سے نہ صرف کشمیریوں کی مصائب کا خاتمہ ہوگا، بلکہ خود بھارت کے کروڑوں عوام کی ترقی اور خوشحالی کی ضمانت فراہم کرے گا۔