اسلام آباد/ / پاکستانی وزیرا عظم نواز شریف نے 27اکتوبر1947کو انسانی تاریخ کا سیاہ باب قرار دیتے ہو ئے کہا ہے کہ کشمیر میں تمام انسانی اقدار کو روند ڈالا گیا ہے۔ بھارت کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں نوازشریف نے کہا ہے کہ عالمی برادری سے وعدوں کے باوجود بھارت اپنے وعدوں سے منحرف ہے۔انہوں نے بھارت کو دھمکی دی کہ اگر فائر بندی کی خلاف ورزیاں بند نہیں ہوتی ہیں تو اسکی سزا دینے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ایک بیان میں کہا گیا’’ پاکستان نے اب تک بہت صبر و تحمل سے کام لیا لیکن اب اگر فائربندی کی خلاف ورزیاں بند نہیں ہوتی تو بھارت کواسکی سزا بھی ملے گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، لہٰذا بھارت کو حالیہ فائر بندی کی خلافورزیوں کی تحقیقات کر کے اس کی اصلیت کے بارے میں پاکستان کو آگاہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر قبضہ کیا جو تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔8 جولائی کو برہان وانی کی موت کے بعد کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھ گئے۔بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود دہشت گردی جاری رکھی۔ انکا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ، بھارت نے کشمیر میں تمام انسانی اقدار کو روند ڈالا۔عالمی برادری سے وعدوں کے باوجود بھارت اپنے وعدوں سے منحرف ہے۔ نوازشریف نے مزید کہاکہ 68سال قبل آج کے دن بھارتی فوج سری نگر میں اتری اورنہتے کشمیریوں کو ظلم کا نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کے کشمیر میں68سال سے ظلم جاری ہیں۔’’بھارتی فوج انسانیت کی پراہ نہ کرتے ہوئے قتل عام کر رہی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ’’ نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنزکا استعمال قابل مذمت ہے۔ کرفیو کے باعث کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ کشمیری حق خود ارادیت سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔ بھارت نے ڈیڑھ ارب افراد کا امن و سکون برباد کر رکھا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ’’ بھارتی فورسز نہتے شہریوں کو ذبخ کر رہے ہیں اور انہیں انسانیت کے خلاف اس جرم میں بھارت کی ریاستی مشینری کی حمایت حاصل ہے۔بھارتی بربریت انتہائی افسوسناک اور انسانی اقدار کے خلاف ہے۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر حالیہ کارروائیاں نئی نہیں تاہم اس کے باوجود کشمیری اپنے اصولی موقف اور حق خودارادیت سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ بھارت کیلئے یہ اچھا موقع ہے کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے کیونکہ اس مسئلہ کا حل صرف یہی ہے کہ ان قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ خطے کے ڈیڑ ھ ارب سے زائد لوگوں کا حق ہے کہ وہ امن کا سورج طلوع ہوتا دیکھیں جس کے راستے میں بھارتی ہٹ دھرمی واحد رکاوٹ ہے۔’’ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور کشمیر کے لوگوں کیلئے اپنی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے اوریہ حمایت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیریوںکے خوق خود ارادیت کے قانونی حق کو تسلیم نہیں کر لیا جاتا ‘‘۔