کولمبو/ہندوستانی ٹیم اپنے چار میں سے تین میچ جیت کر فائنل میں پہنچی ہے جبکہ بنگلہ دیش کو چار میں سے دو میچ جیت کر فائنل میں ہندستان کے مقابلہ کا حق مل گیا ہے ۔اتوار کو بھارت اور بنگلہ دیش ٹیمیں سہ رخی ٹوئنٹی 20 سیریز ندہاس ٹرافی کے فائنل میں آمنے سامنے ہونگی۔بنگلہ دیش نے آخری لیگ میچ میں سری لنکا کو ایک گیند باقی رہتے دو وکٹ سے شکست دے کر فائنل میں داخلہ حاصل کیا تھا۔بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے جیت کا جشن میں کچھ ہنگامہ بھی کیا اور ان کی سری لنکائی کھلاڑیوں کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی جس نے ان کی فتح کے جشن میں خلل بھی ڈالا۔ہندوستان نے لیگ مرحلے میں بنگلہ دیش کو دونوں بار آسانی سے شکست دی لیکن اسے بنگلہ دیش کے جوابی حملے سے ہوشیار رہنا ہوگا جو کل کی فتح کے بعد اچانک ہی خطرناک نظر آنے لگی ہے ۔محدود شکل میں گزشتہ چند سالوں میں مسلسل کامیاب چل رہی ہے ہندستانی ٹیم نے ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 دونوں شکل ملا کر آخری بار کوئی سہ رخی سیریز جون 2013 میں ویسٹ انڈیز میں جیتی تھی جب اس نے سری لنکا کو نزدیکی مقابلے میں ایک گیند باقی رہتے دو وکٹ سے شکست دی تھی۔ہندستان ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں آخری سیریز 2017 میں ویسٹ انڈیز میں 0۔1 سے ہارا تھا۔اس کے بعد سے ہندستان نے اگلی پانچ سیریز میں چار جیتی اور آسٹریلیا سے سیریز 1۔1 سے ڈرا کھیلی۔ہندستان نے حال ہی میں جنوبی افریقہ دورے میں ٹوئنٹی 20 سیریز 2۔1 سے جیتی تھی۔ہندوستانی ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں نے اس سیریز میں اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس سے پوری امید ہے کہ ہندستانی ٹیم ایک بار پھر بنگلہ دیش کو زیر کر سکے گی۔ہندستان نے بنگلہ دیش کو آٹھ وکٹ پر 139 رن پر روکنے کے بعد دوبارہ 18.4 اوور میں چار وکٹ پر 140 رن بنا کر میچ جیت لیا تھا۔شکھر نے سیریز میں اپنی مسلسل دوسری نصف سنچری بنائی تھی۔ انہوں نے اس سے پہلے سری لنکا کے خلاف بھی پہلے میچ میں 90 رنز کی بہترین اننگز کھیلی تھی۔ٹیم انڈیا نے بنگلہ دیش کے خلاف اپنے دوسرے مقابلے میں کپتان روہت شرما کے دم پر کامیابی حاصل کی۔روہت کافی بعد اپنی فارم میں واپس آئے اور 89 رنز کی دھماکہ خیز اننگز کھیل کر ہندستان نے بنگلہ دیش پر 17 رنز سے جیت دلا دی۔روہت کا فارم میں لوٹنا ہندستان کے لئے اچھی خبر ہے کیونکہ وہ ایسے خطرناک بلے باز ہیں جو اپنے دن کسی بھی ٹیم کو تباہ کر سکتے ہیں۔گزشتہ کافی عرصے سے بلے سے جدوجہد کر رہے روہت نے طوفانی انداز میں کھیلتے ہوئے صرف 61 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز میں پانچ چوکے اور پانچ چھکے لگائے تھے ۔ٹاپ آرڈر میں شکھر اور روہت کے بعد بائیں ہاتھ کے بلے باز سریش رینا کی موجودگی ٹیم کی بلے بازی کو مضبوطی فراہم کرتی ہے ۔گزشتہ میچ میں رینا نے بھی تیز کھیلتے ہوئے 30گیندوں پر پانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 47 رن بنائے تھے ۔شکھر نے بھی اس میچ میں 27 گیندوں پر 35 رن میں پانچ چوکے اور ایک چھکا لگایا تھا۔روہت نے تینوں فارمیٹ میں گزشتہ 17 اننگز میں پہلی نصف سنچری بنائی تھی ۔انہوں نے جنوبی افریقہ کے دورے میں ون ڈے سیریز میں سنچری بنائی تھی۔ٹوئنٹی 20 میں پچھلی سات اننگز میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 21 رنز تھا لیکن فیصلہ کن موقع پر انہوں نے زبردست چھکے لگائے اور ٹیم کو جیت دلائی۔ہندستان کی یہ خطرناک تکڑی اگر فائنل میں بھی چلتی ہے تو بنگلہ دیش کے لئے ہندوستان کو روکنا مشکل کام ہو جائے گا۔ہندوستانی گیند بازوں نے ناتجربہ کار ہونے کے باوجود اب تک شاندار کارکردگی کی ہے ۔18 سالہ آف اسپنر واشنگٹن سندر نے گزشتہ مقابلے بنگلہ دیش کے ٹاپ تین بلے بازوں کو پویلین بھیج کر بنگلہ دیش کو آغاز سے دباؤ میں ڈال دیا تھا۔ سندر اب تک چار میچوں میں سب سے زیادہ سات وکٹ لے چکے ہیں۔تیز گیند باز شاردل ٹھاکر نے چھ، جے دیو انادکٹ نے پانچ اور یجویندر چہل نے پانچ وکٹ لئے ہیں۔ہندستان کو بنگلہ دیش سے گزشتہ دونوں مقابلے جیت لینے کے باوجود محتاط رہنے کی ضرورت ہے جس کا حوصلہ آل راؤنڈر شکیب الحسن کی واپسی سے بلند ہو گیا ہے ۔