طے شدہ مفاہمت کو نقصان پہنچایا گیا تو جنگ تصور ہوگی:راج ناتھ سنگھ
سرینگر//وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو ملی ٹینسی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی کو دہرایا، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی سرزمین پر کسی بھی حملے کو جنگ کی کارروائی تصور کیا جائے گا۔سری نگر کے بادامی باغ کینٹ میں ہندوستانی فوج کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملی ٹینسی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی کو نئے سرے سے بیان کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی سرزمین پر کسی بھی حملے کو جنگی کارروائی تصور کیا جائے گا۔سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ امن کو ترجیح دی ہے اور کبھی جنگ کی حمایت نہیں کی، تاہم جب اس کی خودمختاری پر حملہ ہوتا ہے تو اسے جواب دینا ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی کی حمایت جاری رکھتا ہے تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔وزیر دفاع نے آپریشن سندور کو بھارت کی طرف سے ملی ٹینسی کے خلاف تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا اور اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے قوم کے عزم کا ثبوت دیا۔انہوں نے کہا”آپریشن سندور بھارت کی جانب سے نہ صرف دفاع کرنے بلکہ جب بھی ضرورت پڑنے پر جرات مندانہ فیصلے کرنے کے عزم کا مظاہرہ کیا گیا تھا، یہ ہر سپاہی کا خواب تھا کہ ہم ملی ٹینٹوں کے ہر ٹھکانے پر پہنچ کر انہیں تباہ کر دیں ، ملی ٹینٹوں نے ہندوستانیوں کو ان کے مذہب کی بنیاد پر مارا، ہم نے انہیں ان کے کرتوتوں کی وجہ سے مارا، انہیں ختم کرنا ہمارا دھرم تھا ، پاکستان نے ہندوستان کی پیشانی پر زخم لگانے کی کوشش کی لیکن ہم نے ان کے سینے پر زخم لگائے ‘‘‘۔راجناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ آپریشن سندور نے پاکستان میں چھپی ملی ٹینٹ تنظیموں اور ان کے آقائوں کو ایک بلند اور واضح پیغام دیا ہے کہ وہ کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری افواج نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ ان کا مقصد بالکل درست ہے اور گنتی کا کام دشمنوں پر چھوڑ دیا گیا ہے۔”وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ملی ٹینسی کے خلاف ہندوستان کے غیر متزلزل عزم کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ پاکستان کی جوہری بلیک میلنگ سے باز نہیں آیا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ دنیا نے دیکھا کہ اسلام آباد نے کتنی غیر ذمہ داری کے ساتھ نئی دہلی کو متعدد بار جوہری دھمکیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں دنیا کے سامنے یہ سوال اٹھاتا ہوں کہ کیا ایٹمی ہتھیار ایسی غیر ذمہ دار قوم کے ہاتھ میں محفوظ ہیں؟۔سنگھ نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے ذریعے ہندوستان کے سماجی اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی گئی، اور مسلح افواج نے حملے کا جواب دشمن کے دل کو مار کر دیا۔ انہوں نے تقریباً 21 سال قبل اس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کے سامنے پاکستان کے اس اعلان کو یاد کیا کہ دہشت گردی کو اب اس کی سرزمین سے پنپنے نہیں دیا جائے گا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کو دھوکہ دے رہا ہے، اور اسے ہندوستان مخالف تنظیموں کو پناہ دینا بند کرنا چاہئے اور اپنی سرزمین ہندوستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ایسی حالت میں پہنچ گیا ہے جہاں اس نے آئی ایم ایف سے قرض مانگ لیا ہے، جب کہ بھارت ان ممالک کے زمرے میں آتا ہے جو آئی ایم ایف کو فنڈز فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ غریب ممالک کی مدد کرسکیں۔راج ناتھ سنگھ نے دوبارہ زور دے کر کہا کہ سرحد پار سے کوئی غیر ضروری کارروائی نہیں کی جانی چاہیے، جو دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے مفاہمت کی بنیاد ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کے خیالات کو دہرایا کہ ملی ٹینسی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتے اور اگر بات چیت ہوتی ہے تو وہ صرف دہشت گردی اور پی او کے پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ فوج کے تعاون سے بھارت جلد ہی خطے میں دہشت گردی کا خاتمہ کر دے گا تاکہ کوئی بھی ملک کی خودمختاری پر میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرت نہ کرے۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنگھ، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، چیف آف آرمی سٹاف جنرل اوپیندر دویدی اور ہندوستانی فوج کے دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔
پہلگام حملے کا بدلہ لیا گیا
ملک کو مسلح افواج پر فخر : ایل جی /وزیر اعلیٰ
سرینگر/عظمیٰ نیوز سروس/ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف آپریشن سندور شروع کرکے پہلگام حملے کا بدلہ لینے پر ملک کو مسلح افواج پر فخر ہے۔ایل جی سنہا نے X پر پوسٹس کی ایک سیریز میں کہا”قوم کو ہماری مسلح افواج پر فخر ہے کہ انہوں نے بہادری کے ساتھ ‘آپریشن سندور’ کی تاریخی فتح کی داستان لکھی اور پہلگام حملے کا بدلہ لیا۔ انہوں نے پاکستان میں بیٹھے دہشت گرد منصوبہ سازوں کو ان کے اڈوں کو ختم کر کے اور اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کر کے مثالی سزا دی ہے،” ۔انہوں نے یہاں بادامی باغ میں آرمی کے 15 کور ہیڈ کوارٹر میں وزیر دفاع کی فوجیوں کے ساتھ بات چیت میں ایل جی سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ “دنیا نے دیکھا ہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں ملی ٹینسی پاکستان کی طرف سے انجام دی گئی ہے اور ہماری طاقتور افواج نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اب ہم پاکستان کے دل کی گہرائی میں داخل ہوں اور ملی ٹینٹوں کو ہلاک کریں گے اور ہم دہشت گردی کی مستقبل کی کارروائیوں کو بھی جنگ کی کارروائی کے طور پر دیکھیں گے”۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ مجھے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کیساتھ بادامی باغ جانے کا موقعہ ملا، جہاں ہم نے بہادر سپاہوں سے ملاقات کی۔ان کیساتھ جزباتی لمحات گزارے اور انہیں بتایا کہ پوری قوم انکے جرات، قربانی اور فرض شناسی پر فخر محسوس کرتی ہے۔