سرینگر//مفتی اعظم مولنٰا مفتی محمد بشیر الدین نے مسلمانوں کو متفق و متحد ہونے اور ریاست کے مسلمانوں اور عوام کے جائز حقوق کے لئے اُنکا ساتھ دینے کی تلقین کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت ریاست کے عوام پر جو بے تحاشا ظلم و تشدد ہورہا ہے اُسکو روکنے کے لئے ملکی مسلمان آگے آئیں۔انہوں نے کہاکہ پتھر کو جواب گولی نہیںبلکہ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ کشمیریوں کی بات سنی جائے۔اس کا علاج ڈھونڈا جائے اتوارکو مسلم پرسنل لاء بورڈ( جموں وکشمیر) کا ایک اہم اجلاس مفتی اعظم جموں و کشمیر مولانا مفتی محمد بشیر الدین احمد کی صدارت میں منعقد ہوا ۔جس میںمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبران نئے اور پُرانے اراکین شامل ہوئے۔ اجلاس میں شامل مقررین نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر باضابطہ اپنے عائلی نظام کو تحکم اور تحفظ دینے کیلئے بہت ہی سنجیدہ ہے اور مسلمانوں کی زندگی اُسی صورت میں محفوظ ہے جب کہ اُن کا عائلی نظام محفوظ ہے۔اس موقعے پرمفتی محمد ناصر الاسلام نائب مفتی اعظم نے ان تاثرات کا اظہار اپنے استقبالیہ خطبہ میں کہاکہ اس وقت کشمیر کی صورتحال غیر یقینی واقعات کی وجہ سے غیر مطمئن نظر آرہی ہے ۔ملک میں مسلمان طلباء کو اور مسلم تاجروں کو ستایا جارہا ہے اور ملک کی قیادت سرکاری سطح پر اور غیر سرکاری سطح پر حفاظت کرنے سے ناکام رہی ہے۔مسلمانوں کو اس وقت بہت سارے مسائل کا سامنا ہے۔کبھی زبحہ گائے کا مسئلہ ہے کبھی سّہ طلاق کا مسئلہ اُٹھایا جارہا ہے۔اور مسلم خواتین کو اپنے مذہب کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ اس سے پہلے عبدالخالق حنیف نے اجلاس بلانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ پر وفیسر سید محمد یاسین کرمانی جنرل سکریٹری کے علاوہ مرزا محمد شفیع ، مفتی مدثراحمد قادری شوپیان ،ڈاکٹر عبدالرحمان خادم عشمقام،ملک اقبال ،غلام محمد سمبل سوناواری، مولوی ابو طاہر کاشمیری ہندوارہ،منظور احمد کرمانی ،محمد نورانی نقشبندی ،جاوید احمد طوطا ،غلام نبی لون ،سید ریاض احمد بخاری،پیرزادہ محمد امین شاہ ،غلام نبی دار ،غلام حسن بخشی ، ایڈوکیٹ سید میر غلام نبی ،مولوی پیر محمد شفیع قریشی ،مولانا جاوید احمد ،عبدالرشید قادری ،مولانا شہنواز ،ڈاکٹر اشفاق احمد بڈگامی ، افتخار احمد فاروقی ،حاجی عبدالغنی خان،غلام احمد ایاز، ڈاکٹر محمد اشرف بٹ ،مشتاق احمد ،میر غلام حسن افضل فردوسی ،قاری محمد شفیع رحیمی الھدیٰ ٹرسٹ بمنہ، سید شریف الحق بخاری ، نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تطہیرقیادت پر روشنی ڈالی۔