نئی دلی // سرکردہ بھارتی دانشوروں نے کشمیر میں تمام فریقین سے ماہ مقدس کے دوران گولی باری اورسنگباری سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔ دانشوروں کے اِس گروپ نے پیر کو ایک بیان جاری کیا جس میں تمام فریقین خاص طور پر حکومت ہندسے اپیل کی گئی ہے کہ وہ تشدد سے پاک ماہ رمضان کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔بیان میں کہا گیا ہے ’’ وادی کے مختلف علاقوں، لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر تشدد کے واقعات میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے، جموں کشمیر کی صورتحال معمول سے کوسوں دور ہے اور اس حقیقت سے مسلسل انکار نہیں کیا جاسکتا‘‘۔’’ سیکورٹی فورسز سمیت قیمتی انسانی جانوں کا اتلاف تمام امن پسند لوگوں کیلئے ناقابل قبول ہونا چاہئے اور یہ سلسلہ جتنا جلد ہوسکے ختم ہونا چاہئے ، ایسا نہ خود بخود ہوگا اور نہ ہی طاقت کے بلبوتے پر ‘‘۔’’ وادی میں کئی برسوں تک کام کرنے والے فوجی کمانڈروں نے بھی شورش زدہ خطے میں قیام امن کے حوالے سے ایک اہم اقدام کے بطور مذاکرات کے حق میں بات کی ہے ‘‘۔بیان کے مطابق ’’رمضان کا مقدس مہینہ کچھ ہی دن دُور ہے ، ہم تمام طرفین پر زور دیتے ہیں ، جو بندوق بردار ہیں یا پتھر پھینکتے ہیں، کہ وہ رمضان کے مہینے کے دوران ایسا کرنے سے گریز کریں، ہم حکومت ہند اور ریاستی سرکار سے بھی پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے اس بات کا اعلان کریں کہ سیکورٹی فورسز صرف اپنے دفاع اور انتہائی اشتعال انگیزی کی صورت میں جوابی کارروائی عمل میں لائیں، وادی کشمیر میں رمضان کے دوران تشدد پیش نہ آئے‘‘۔گروپ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے’’ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر لوگوں کی مصیبتوں نے تمام حدیں پار کرلی ہیں اور اب صورتحال ناقابل برداشت بن گئی ہے، حکومت کو اس صورتحال کا ازالہ کرنے کیلئے بھی تمام تر اقدامات کرنے چاہئے‘‘۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے ’’ امن کیلئے اپیل یکطرفہ نہیں ہوسکتی، یہ بات ضروری ہے کہ حکومت پاکستان 2003سے جاری جنگ بندی پر سختی کے ساتھ عمل کرے اور ایسی طاقتوں سے خود کو دور رکھے جو جموں کشمیر میں ملی ٹینسی اور دہشت گردی کی وکالت کرتی ہیں‘‘۔بیان کے مطابق’’ہم ایک بار پھر حکومت ہند پر زور دیتے ہیں کہ وہ یہ موقعہ تمام متعلقین کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کیلئے استعمال کرے جیسا کہ حکومت جموں کشمیر کے ایجنڈا آف الائنس میں وعدہ کیا گیا ہے‘‘۔بیان پر جن شخصیات کے دستخط موجود ہیں، ان میں سابو وزیر خارجہ یشونت سنہا کے علاوہ، ریٹائرڈ جسٹس اے پی شاہ، سلمان حیدر، جے ایف روبیریو، وجاہت حبیب اللہ ، گوپالا بالا چندرن، اے ایس دُلت، نیروپما رائو، ارونا رائے، سیدہ حمید، کپل کاک،منیش تیواری، بدری رینہ، زویا حسن، راما چندراگوہا، ایس عرفان حبیب ، پریم شنکر جھاہ، شیکھر گپتا، جان دیال، بھارت بھوشن اور سوشوبھا باروے کے نام قابل ذکر ہیں۔