سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ فوج اور پولیس کی جانب سے شوپیان میں کیا گیا قتل عام جموں کشمیر میں بھارتی جمہوریت کا سفاک چہرہ واضح کررہا ہے۔آر ایس ایس کی پشت پناہی میں قائم پی ڈی پی حکومت اور دوسرے ہند نواز سیاست کار اور انکی جماعتیں اس قتل عام کی اصل ذمہ دار ہیں۔ مزاحمتی قائدین نے کہا ہے کہ لوگ بدھ 7 مارچ کو شوپیان کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے شوپیان کا رخ کریں گے جبکہ اسی دن حسبِ اعلان اسیروں کی سرینگر سے جموں منتقلی کے خلاف مکمل ہڑتال بھی کی جائے گی۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ اس قتل عام کیلئے یہ ہند نواز سیاست دان ،انکی جماعتیں اور سوچ براہ راست ذمہ دار ہیں اور مکافات عمل کے ابدی قانون کے تحت انہیں اپنے ان جرائم کا حساب دینا ہی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابضین کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کے بڑھتے ہوئے واقعات سرکاری کشمیر کو ایک ایسے ذبح خانے میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں جوانوں، بچوں ،بزرگوں یہاں تک کی خواتین کی زندگیوں کو بھی بے دریغ چھینا جارہا ہے۔ مشترکہ قائدین نے کہا کہ کشمیریوں کے لہو کے اس ارزانی کیلئے دراصل جملہ ہند نواز کشمیری سیاست دان براہ راست ذمہ دار ہیں کیونکہ یہی ہیں کہ جو اسمبلیوں ،پنچایتوں اور پارلیمان کے ایوانوں میں جاکر وہ قوانین بناتے ہیں جو قاتلوں اور مجرموں کو کسی بھی مواخذے سے استثناء فراہم کرکے انہیں انسانوں کا بے دریغ لہو بہانے کی شہہ فراہم کرتے ہیں۔مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ شوپیاں میں ایک ماہ قبل تین نہتے شہریوں کے قتل میں ملوث فوج کے میجر کیخلاف پولیس کی طرف سے درج کئے گئے ایف آئی آر کے تحت مزید کسی کارروائی پر بھارت کے سپریم کورٹ کی جانب سے روک لگانا انصاف کا خون کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ماضی کے تجربے کے تحت کشمیری عوا م کو نہتے شہریوں کی فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں ارادتاً قتل پر انصاف ملنے کی کوئی توقع ہے انہوں نے اعلان کیا کہ شوپیان کے شہداء کو شایان شان طریقے پر خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے مشترکہ قیادت سے وابستہ قائدین کی سربراہی میں لوگ بدھ کو شوپیان کی جانب مارچ کریں گے اور شوپیان میں ان شہداء کیلئے اجتماعی دعائیہ مجلس میں شرکت کریں گے جبکہ اُسی دن حسب اعلان سابق کشمیری اسیروں خاص طور پر عمر قید کی سزا میں قید افرادکی سرینگر جیل سے جموں منتقلی کے خلاف بھی ایک مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال بھی کی جائے گی۔ادھرشوپیان قتل عام جس میں چھ کشمیری معصومین کوجاں بحق جبکہ درجنوں کو زخمی کردیا گیا ہے ،کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے محمد یاسین ملک کی سربراہی میں مشترکہ مزاحمتی قیادت سے وابستہ قائدین و اراکین نے لال چوک سرینگر میں ایک احتجاجی ریلی نکالی ۔احتجاج میںخواتین بھی شامل تھیں ۔ شوپیان قتل عام کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کرتا ہوا یہ جلوس آگے بڑھا۔ بڈشاہ چوک میں پولیس اور فورسز نے یاسین ملک اور دوسرے لوگوں کو گرفتار کیا اور جلوس کو تتر بتر کردیا۔جس دوران محمد یاسین ملک کو بشیر احمد کشمیری، غلام محمد ڈار، محمد صدیق ہزاری،ساحل احمد وار، فاروق احمد شیخ وغیرہ کے ہمراہ گرفتار کرلیا گیا ۔یاسین ملک کو بعدازاں بشیر احمد کشمیری اور غلام محمد ڈار کے ساتھ 10 مارچ تک کیلئے عدالتی تحویل پر سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ۔یہ بات واضح رہے کہ سید علی گیلانی حسب دستور خانہ نظر بند ہیں جبکہ پولیس نے میرواعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی، محمد اشرف لایا،بلال احمد صدیقی وغیرہ کو خانہ نظر بند کردیا ہے جبکہ عمر عادل سمیت کئی دوسرے لوگوں کو گرفتار کرکے تھانوں میں مقید کردیا گیا ہے۔