سرینگر// دمحال ہانجی پورہ کولگام میں کانگریس ۔نیشنل کانفرنس مشترکہ انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نینے نوجوانوں سے کہاہے کہ وہ جھڑپوں کی جگہوں کی طرف جاکراپنی زندگیوںکوخطرے میںنہ ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ ’میں نہیں چاہتا کہ ہمارے نوجوان اور بچے جنگجوئوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان چلنے والی گولیوںکے بیچ نہ آئیں،یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے، یہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے‘۔ آزادنے کہاکہ ’’سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ میں ہمارے بچے اور نوجوان نشانہ بن سکتے ہیں،اس لئے میں ان پر زوردیتا ہوںکہ وہ تصادم آرائیوں کی جگہوں سے دور رہیں‘‘۔بھاجپا کوہدف تنقید بناتے ہوئے آزاد نے کہاکہ اس پارٹی کی سیاست نفرت اورفرقہ پرستی پر مبنی ہے۔انہوںنے کہاکہ مذہب کے نام پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے ، مذہب اورسیاست الگ الگ چیزیں ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ مشترکہ امیدوارغلام احمد میر کی کامیابی کو یقینی بنائیں کیونکہ کانگریس کے امیدوار کو کامیاب بنانا ریاست میں سیکولر طاقت کو اور مضبوط بنانے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس جیسی فرقہ پرست سوچ رکھنے والی طاقت سے لڑنے کیلئے ووٹ ایک ہتھیار ہے اور اس کا صحیح استعمال کرنے سے ہی جموںوکشمیر کی سیکولر شناخت کو برقرار رکھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک اور ریاست کے سیکولر اصولوں کو خطرہ لاحق ہے اور متحد ہوکر سیکولرازم کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی طاقتوں کو شکست سے دوچار کرنا ہوگا ۔ آزاد نے کہا کہ موجودہ مخلوط حکومت نے عوام کش پالیسیاں اختیار کی ہوئی ہیں اور اب وقت آچکا ہے کہ عوام ووٹ کے ذریعے موجودہ حکومت کی اپنائی گئی عوام کے تئیں غلط پالیسیوں کا جواب دیں۔ غلام احمد میر نے کہا کہ فرقہ پرست قوتیں کشمیر سمیت پورے ملک کیلئے خطرے کی علامت بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کیلئے پی ڈی پی اور بی جے پی نے اپنے اپنے اصولوں اور عوام سے کئے وعدوں کو فراموش کر دیا ہے، جس وجہ سے ریاست کے تینوں خطوں میں عوامی سطح پر سرکار کیخلاف ناراضگی اور غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر تاج محی الدین ، طارق حمید قرہ، سکینہ ایتو ، محمد امین بٹ ، عنایت اللہ راتھر ، اعجاز مہر ، اندو پوار ، شینہ نداف ، فاروق احمد بٹ اور دیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا ۔