سرینگر//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ مرکزی سرکار کو مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کیلئے قائل کرنا پی ڈی پی سرکار کا فرض بنتا ہے تاکہ ریاست کے حالات میں ٹھہرائو آسکے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پہل ہوسکے۔یہ بات انہوں نے پارٹی کے ایک غیر معمولی اجلاس میںکہی ۔اجلاس میں کشمیر کے تئیں مرکز کی سخت گیر پالیسی،ریاست کی مجموعی سیاسی صورتحال، تنظیمی امورات اور موجودہ مخلوط حکومت کی غفلت شعاری سے لوگوں کو درپیش گوناگوں مسائل و مشکلات کے بارے میں سیر حاصل بحث ہوئی۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کے حل کرنے کی کوشش اور پہل نہیںکی جائے گی تب تک ریاست کے لوگ بے چینی ، بدامنی اور عدم تحفظ کے شکار رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کو افہام و تفہیم اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کیلئے قائل کرنا پی ڈی پی سرکار کا فرض بنتا تھا تاکہ ریاست کے حالات میں ٹھہرائو آسکے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پہل ہوسکے، لیکن بدقسمتی سے ریاستی سرکار ایسا کرنے سے قاصر ہے، یہ لوگ سوچتے ہیں کہ ایسا کرنے سے بھاجپا لیڈران ناراض ہوجائیں گے، جو اقتدار سے ہاتھ دھونے کا سبب بھی بن سکتا ہے،اس لئے اس جماعت کے لیڈران بھاجپا لیڈران کو ناراض کرنے کی گستاخی کرنا گوارا نہیں کررہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی بھاجپا مخلوط حکومت کا مقصد نہ صرف ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنا ہے بلکہ یہاں کی نوجوان نسل کے مستقبل کو تاریک بنا ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ عوام دشمن اور نوجوان دشمن پالیسیوں سے حکومت عوامی نظروں میں گرتی جارہی ہے ۔