رمیش کیسر
نوشہرہ//بھارتی جنتا پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے پیر کے روز نوشہرہ اسمبلی حلقے کے اْن سرحدی دیہاتوں کا دورہ کیا جو حالیہ دنوں میں سرحد پار سے کی جانے والی گولہ باری سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اس وفد کی قیادت بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر ست شرما کر رہے تھے۔ ان کے ہمراہ بی جے پی کے تین ممبرانِ اسمبلی اور دیگر اعلیٰ رہنما موجود تھے۔یہ وفد کانگڑی، باجی، بھائی تیری، پتن، سیال سیری، گروٹ، چڑیالہ، دریالہ، مانپوری، بجنوعہ، کلسیاں، لنگر، ڈنیکا، بوانی، جھنگڑ، سیر، سریا، لاڈوکا، لام، بکھرنی سمیت کئی متاثرہ دیہاتوں میں گیا اور وہاں کے مقامی باشندوں سے ملاقات کر کے اْن کے مسائل سنے۔ بی جے پی رہنماؤں نے متاثرہ گھروں کا بھی معائنہ کیا جنہیں توپ کے گولوں نے شدید نقصان پہنچایا تھا۔گاؤں سیری میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ست شرما نے کہا کہ پاکستان 1947 سے لے کر اب تک بھارت کے خلاف چار جنگیں لڑ چکا ہے اور ہر بار اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب پراکسی وار کے ذریعے جموں و کشمیر میں حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن یہاں کے ہندو اور مسلمان عوام مل کر اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔ست شرما نے الزام لگایا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں 27 بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے پیچھے بھی پاکستان کا ہاتھ ہے، جو فرقہ واریت پھیلانے کی مذموم کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے حال ہی میں پاکستان میں موجود دہشت گرد کیمپوں پر کارروائی کر کے سو سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کیا، جن میں مسعود اظہر کے خاندان کے 10 افراد بھی شامل تھے۔انہوں نے پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دینا بند نہ کیا تو بھارت سخت ردعمل دے گا، جس کے نتائج پاکستان کی آنے والی نسلیں بھی یاد رکھیں گی۔اس موقع پر ممبر اسمبلی ڈاکٹر دوئندر کمار، رندیر سنگھ، موہن لال بھگت، سابق ریاستی صدر روینڈر رینہ، ڈی ڈی سی ممبران راجیندر شرما، سنگیتا شرما اور دیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا اور متاثرہ عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔بی جے پی رہنماؤں نے متاثرین کو بنکر تعمیر کرنے، امدادی سامان فراہم کرنے اور ضروری بنیادی ڈھانچے کی مرمت کی یقین دہانی بھی کرائی۔