بھاجپا نے جموں کشمیر کے ٹکڑے کئے ۔ 5اگست کے فیصلے کولوگ کبھی معاف نہیں کرینگے:ڈاکٹر فاروق

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابات سڑک، پانی ، بجلی اور راشن کیلئے نہیں بلکہ اپنا وجود قائم رکھنے کیلئے ہے اور اس کیلئے مرکز میں حکومت کی تبدیلی ناگریز بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس الیکشن میں موجودہ حکمرانوں کو شکست نہیں ملی تو مستقبل میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو مزید مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا ہوگا۔ایچ ایم ٹی میں ایک چنائوی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا الیکشن اپنے وجود کو قائم رکھنے خصوصاً اپنی ریاست کی صدیوں کی وحدت، شناخت اور انفرادیت قائم رکھنے کا سوال ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ موجودہ سخت گیر حکمرانوں نے ہی جموں وکشمیرکی تاریخی ریاست کے دو ٹکڑے کرکے اسے یوٹیوں میں تبدیل کردیا اور جموں و کشمیر کے عوام اس کیلئے بھاجپا کو کبھی بھی معاف نہیں کریںگے۔

 

انہوں نے عوام سے کہاکہ اے ، بی، سی اور ڈی ٹیمیں یہاں بھاجپا کے خاکوں میں رنگ بھرنے میںمصروف ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ بی جے پی کے ان حمایتیوں کو مسترد کیا جائے۔ادھر عمر عبداللہ نے زیارت شیخ نور الدین نورانی چرار شریف میں حاضری دی۔ ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ کہا کہ جب یہ لوگ حکومت میں ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم 140کروڑ ہندوستانیوں کی ترجمانی کرتے ہیں ، جن میں مسلمان بھی شامل ہیں، لیکن جب الیکشن ہوتے ہیں تو نفرت پھیلانے کے بغیر ان لوگوں کو اور کچھ نہیں آتا ہے۔ الیکشن ضابطہ اخلاق میں صاف صاف الفاظ میں مذہبی منافرت پھیلانا ممنوع قرار دیا گیا ہے لیکن ظاہر سی بات ہے کہ بی جے پی والے موجودہ حالات سے گھبرائے ہوئے ہیں۔