نئی دہلی// سپریم کورٹ نے دفعہ35 اے کے خلاف دائر ایک نئی عرضی پر سماعت عرضی گذار کی ہی درخواست پر ملتوی کردی ۔اس دوران عدالت عظمیٰ نے صاف کردیا ہے کہ پہلے سے زیر سماعت کیس کی اگلی تاریخ31اگست ہی ہے اور اسی روز اس کیس سے متعلق کاروائی زیر سماعت لائی جائے گی۔سوموار کوچیف جسٹس آف انڈیاجسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے سہ رکنی بنچ کے سامنے بھاجپا سے وابستہ ایک لیڈر اشونی اپادھیائے کی عرضی کی سماعت شروع ہوئی ۔اس عرضی میں عرضی گذار نے دفعہ35Aکی آئینی حیثیت کو چیلینج کیا ہے تاہم سماعت شروع ہوتے ہی عرضی گذار نے اس عرضی کی سماعت التواء میں رکھنے کی درخواست پیش کی جسے قبول کرتے ہوئے اس عرضی کی سماعت ملتوی کردی گئی ۔واضح رہے کہ سال2014میں عام آدمی پارٹی چھوڑکربی جے پی میں شامل ہوئے سینئروکیل اورحق اطلاع قانون کے حامی ایڈووکیٹ اشونی اوپادھیائے کی جانب سے دائرکردہ عرضی کاجائزہ لینے کیلئے سپریم کورٹ نے 27اگست کی تاریخ مقررکی تھی ،اورسوموارکوچیف جسٹس آف انڈیاجسٹس دیپک مشراکی سربراہی والاسہ رکنی بینچ اس عرضی کی سماعت کرنے والاتھا۔ اشونی اوپادھیائے کی دائرعرضی کوسماعت کیلئے12نمبرررکھاگیاتھا۔تاہم سماعت شروع ہونے سے کچھ وقت پہلے ہی ایڈووکیٹ اشونی اوپادھیائے نے عدالت عظمیٰ میں ایک درخواست پیش کردی جس میں انہوں نے عدالت عظمیٰ سے استدعاکی کہ دفعہ35Aکیخلاف اُنکی دائرکردہ عرضی کوزیرسماعت نہ لایاجائے ۔اس دوران سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے کہ 35Aکے خلاف اور اسکے حق میں دائر سبھی عرضیوں کی سماعت 31اگست کو ہی مقرر ہے اور اسی رو ز ان متعدد عرضیوں کی سماعت کی جائے گی ۔