سرینگر//بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو اور صنعت و حرفت کے وزیر چندر پرکاش گنگا کے بیانات کشمیری مسلمانوں کے خلاف اُن کی نفرت کا مظہر ہیں۔ریاست کے مفتی اعظم مفتی محمد بشیر الدین احمد نے سبرامنیم سوامی،رام مادھو اور چندرپرکاش گنگا کے بیانات کو ملک اور ریاست کی سالمیت کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی کی طرف سے موصولہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگ جس نظریاتی گروپ سے وابستہ ہیں وہ ذات پات کی بنیاد پر اپنے آپ کو مافوق سمجھتے ہیں اور اُن کے اپنے ہی مذہب سے وابستہ دیگر ذاتوں سے متعلق لوگوں کو انہوں نے کبھی برابری کا درجہ نہیں دیا ہے جو ہر ایک انسان کا بنیادی حق ہے۔بیان کے مطابق نچلی ذاتوں کے ساتھ ان کا بہیمانہ سلوک سب پر واضح ہے اور مسلمان اُن کی نظروں میں ملیچھ اور قابل گردن زدنی ہیں۔ ان حقائق کی روشنی میں یہ بیانات قابل تعجب نہیں ہیں بلکہ قابل تعجب وہ لوگ ہیں جو اُن سے کسی خیر کی توقع رکھتے ہیں۔ جماعت نے ان بیانات کو فورسز کے ہاتھوں ہورہی سنگین خلاف ورزیوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف قرار دیتے ہوئے ان کی کڑی مذمت کی ہے۔ریاست کے مفتی اعظم مفتی محمد بشیر الدین احمد نے سبرامنیم سوامی،رام مادھو اور چندرپرکاش گنگا کے بیانات کو ملک اور ریاست کی سالمیت کے لئے خطرہ قرار ددیتے ہوئے کہا ہے کہ بھاجپا حکومت کے یہ کارندے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیکر اپنی قیادت کو بدنام کرنے پر اُٹھ کھڑے ہوئے ہیںلیکن اُسکی کوششیں اور اُن کے بیانات اپنے ملک کے لئے کسی بھی صورت میں موزوں نہیں ہیں۔اپنے ایک بیان میںانہوں نے کہا کہ رام مادھو نے جو بیان دیا اور ایک جواں کو آرمی کے جیپ کے ساتھ باندھ کراس کی مذمت کرنے کے بجائے فوج کی اس شرمناک عمل کو درست قرار دیاجو اُس کی ذہنی بوکھلاہٹ کی کیفیت بیان کر رہی ہے۔اسی طرح سبرامنیم نے فرقہ وارانہ سوچ کا مظاہرہ کیا ہے۔اس سے پوری طرح یہ سامنے آتی ہے کہ پی ڈی پی نیبی جے پی کے ساتھ ایک الائنس قائم کرکے سیاسی طور بہت بڑی غلطی کی جس سے ریاست کو بہت ہی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔