یواین آئی
ہوشیار پور (پنجاب)// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو لوک سبھا انتخابات میں حکمراں اتحاد کی دوبارہ جیت کا اعتماد ظاہر کرتے ہوئے، آئین اور بدعنوانی کو لے کر کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں پر سخت حملہ کیا۔مودی نے کہا کہ جن لوگوں نے ایمرجنسی کے دوران آئین کا گلا گھونٹا تھا اور جنہوں نے 1984 میں سکھ مخالف فسادات کروائے تھے وہ آج آئین کے تحفظ کی رٹ لگارہے ہیں۔ وزیر اعظم یہاں بی جے پی کی طرف سے منعقدہ انتخابی ریلی ‘فتح’ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کی جیت کی ہیٹ ٹرک (مسلسل تیسری جیت) لگنے جارہی ہے۔مودی نے کہا، ’’آج ملک میں امنگیں نئی ہیں، آج ملک میں امیدیں نئی ہیں، آج ملک میں اعتماد نیا ہے۔ دہائیوں کے بعد ایسا وقت آیا ہے، مکمل اکثریت کے ساتھ مرکزی حکومت ہیٹ ٹرک لگانے جا رہی ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ ہے ‘ترقی یافتہ ہندوستان کا خواب‘ انہوں نے کہا کہ آج ہر ہندوستانی ‘ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کے ساتھ متحد ہو گیا ہے اور اس لیے ملک کا ہر شخص ان کی حکومت کو آشیرواد دے رہا ہے۔وزیر اعظم نے کانگریس کو بدعنوانی کی ماں اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو بدعنوانی کی پیداوار قرار دیا۔ مودی نے کہا، ’’کانگریس اور انڈیا گروپ کی خود غرضی اور ووٹ بینک کی سیاست نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔‘‘آج کل ملک کے عوام انڈیا گروپ والوں سے آئین-آئین کے نعرے سن رہے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ایمرجنسی کے دوران آئین کا گلا گھونٹ دیاتھا۔ جب 84 کے فسادات میں سکھوں کو گلے میں ٹائر باندھ کر جلایا جا رہا تھا تو انہیں آئین کا خیال نہیں آیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب کانگریس کے ساتھ ایک اور ’اے اے پی‘ جڑ گئی ہے۔ یہاں توآمنے سامنے لڑنے کا ڈرامہ کر رہے ہیں، دہلی میں ایک ساتھ الیکشن لڑ رہے تھے ۔انہوں نے کہا، “لوگ بھولے نہیں ہیں کہ کٹر بدعنوانی کی پہلی حکومت کانگریس کی حمایت سے دہلی میں بنی تھی، اس لئے انہوں نے بدعنوان کانگریس سے بدعنوانی کا سبق سیکھا ہے۔” مودی نے کہا کہ کانگریس کرپشن کی ماں ہے۔ ساٹھ سال تک کانگریس نے بدعنوانی کے ایک سے بڑھ کر ایک وارداتیں انجام دی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس نے کرپشن میں پی ایچ ڈی کی ہے۔فوج کی توہین کو ناقابل معافی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ’’کانگریس اور انڈیا گروپ مودی کو جتنا چاہیں گالی دے سکتے ہیں، لیکن مودی فوج کی توہین برداشت نہیں کرے گا۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے فوج کی سرجیکل اسٹرائیک، بالاکوٹ میں دہشت گرد کیمپ پر فضائیہ کی کارروائی اور لداخ میں لائن آف کنٹرول پر چینی فوج کے ساتھ تصادم کو لے کر ہندوستانی افواج کے کردارپر سوال کھڑے کئے تھے۔ مودی نے 18ویں لوک سبھا انتخابات میں دوبارہ بی جے پی کی جیت پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “الیکشن کی اس بھاگ دوڑ میں ہماری حکومت ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کر رہی ہے۔