بہن بھائیوں کا تعلق ان رشتہ داروں سے ہے جن کے متعلق صلہ رحمی کا حکم شریعت میں دیا گیا ہے؛ جیسے کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: (اللہ تعالی نے فرمایا: میں رحمن ہوں، اور(رشتہ داری کیلئے عربی لفظ)رحم کو میں نے اپنے نام سے کشید کیا ہے، چنانچہ جو شخص رحم(رشتہ داری کو) جوڑے گا میں اسے جوڑ دوں گا اور جو اسے توڑے گا میں اسے جڑ سے توڑ دوں گا) ترمذی۔
بھائی اور بہن کا رشتہ انمول اور خوبصورت ہوتا ہے ۔بہنوں کا تصور ہی خوشگوار ہوتا ہے، قدرت نے ہمیں یہ انمول تحفہ دیا ہے ۔یہ اپنی معصومانہ باتوں سے گھر میں خوشیوں کے رنگ بکھیر دیتی ہیں۔ یہ باپ کا وقار، ماں کااحترام، بہن کی سہیلی اور بھائی کی راج دلاری ہوتی ہیں۔ چھوٹی بہنیں اپنی شرارتوں سے گھر کے آنگن کو مہکاتی ہیں، تو بڑی بہنیں بہترین مشیر ہوتی ہیں۔بہن کا رشتہ پوری زندگی خوشیاں اور مسرتیں تقسیم کرتا ہے۔
اسلام میں بہن بھائی کے اس رشتے کا ایک کامل نمونہ حضرت زینبؓ اور حضرت امام حسینؓ کی سیرت طیبہ سے ملتا ہے۔ حضرت زینب ؒکو اپنے بھائیوں امام حسنؓاور امام حسینؓسے بہت زیادہ محبت تھی اور ان کے بغیر نہیں رہ سکتی تھیں۔ خاص طور پرحضرت زینب ؒ امام حسینؓسے بہت زیادہ قریب تھیں اور یہ محبت و قربت بچپن سے ہی دونوں میں پرورش پا رہی تھی۔ روایت میں ہے کہ جب آپ بہت چھوٹی تھیں ایک دن سیدہ فاطمہؓنے پیغمبر اسلام ﷺ سے عرض کی کہ بابا ! مجھے زینب اور حسین کی محبت دیکھ کر کبھی کبھی حیرت ہوتی ہے یہ لڑکی اگر حسین کو ایک لمحے کے لیے نہیں دیکھتی تو بے چین ہو جاتی ہے، اس وقت رسول اللہﷺ نے فرمایا تھا : بیٹی ! وہ مستقبل میں اپنے بھائی حسین کی مصیبتوں اور سختیوں میں شریک ہو گی۔
بہن بھائی کے دم سے ہی گھر میں خوشیاں رنگ بکھیرتی ہیں۔بہنیں بھائیوں کا وقارہوتی ہیں۔بہنیں تو بھائیوں کے لیے قربانیاں دیتی ہی ہیں۔بھائی بھی اپنی بہن کے لئے زندگی تک قربان کر دیتے ہیں۔ بھائیوں بہن کی محبت میں کوئی لالچ نہیں ہوتی۔ ان کی محبت شبنم کی ان بوندوں کی طرح بالکل پاک اور شفاف ہوتی ہے۔لیکن ان دونوں کا ایک دوسرے سے محبت کرنے کا انداز جدا جدا ہوتا ہے۔بھائی اپنی بہنوں کو پریشان کرکے اپنی محبت جتاتے ہیںاور بہنیں بھی اپنے بھائیوں کو والدین کی ڈانٹ سے بچانے کے لئے ڈھال بنتی ہیں۔ بھائیوں کے رازوں کی حفاظت کرتی ہیں۔چھوٹی چھوٹی ضرورتیں پوری کرتی ہیں جیسے بھائیوں کی بکھری ہوئی چیزیں سمیٹ کر ترتیب سے رکھنا، کپڑوں کو استری کرنا،محبت سے ان کی پسند کے کھانے پکانا۔ بہن بھائی آپس میں مل کراپنے مسائل حل کرلیتے ہیں۔ بھائی بہن ایک جیسے نہیں ہوتے۔کئی بھائی اپنے پیار کا اظہار نہیں کرپاتے۔ کئی بہنیں اپنا پیار جتا نہیں پاتیں۔مگر ان سب میں ایک بات ہوتی ہے کہ انہیں آپس میں بے حد اور بے تحاشا پیار ہوتا ہے۔
بھائی بہن کے پیار کا تصور ہی کتنا خوشگوار ہوتا ہے۔ یہ بہنیں بھائیوں کے لئے اللہ کا انمول تحفہ ہیں۔ یہ اپنی معصوم اور پیاری باتوں سے گھر میں خوشیوں کے خوبصورت رنگ بکھیر دیتی ہیں۔ والدین کی عزت تو بھائیوں کی شان ہوتی ہیں۔ ویسے تو بہنوں کے لئے چھوٹا بھائی راج دلارا اور بڑا بھائی شفیق ہوتا ہے۔ بہنوں کے لئے بھائی بھی اللہ کی طرف سے نایاب تحفہ ہیں۔بہن بھائی کا رشتہ حقیقت کی ایک سچی اور خوبصورت مثال ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بہن بھائی کے درمیان ذہنی ہم آہنگی اور پیار رکھاہے۔ اگر بہنیں بھائیوں کیلئے قربانیاں دیتی ہیں تو بھائی بھی اپنے فرض کو انجام دینے میں کوتاہی نہیں کرتے۔یہ ایک دوسرے کے راز دار ہوتے ہیں۔ بھائی اور بہن کا رشتہ اٹوٹ رہتاہے۔ بچپن میں بھائی اور بہن آپس میں لڑتے اور جھگڑتے رہتے ہیں اور پھر کچھ دیر بعد دونوں گھل مل بھی جاتے ہیں۔ بچپن میں بھائی بہن کی لڑائیوں سے گھر کی رونق برقرار رہتی۔بھائی کیسے بھی ہوں بہنوں کا مان ہوتے ہیں۔ ان کا ہر رویہ بہنوں کے لیے محبت کا حقدار ہوتا ہے۔اور بہنیں کیسی بھی ہو بھائیوں کی شان ہوتی ہیں عزت ہوتی ہیں۔ اللہ تعالی ہر بھائی بہن کا ساتھ بنائے رکھے اور پیار برقرار رکھے۔
زندگی میں رشتے بہت ہی انمول اور قیمتی ہوتے ہیں۔ ان کی حفاظت بیش قیمتی سرمائے کی مانند کرنا چاہئے۔اگر خونی رشتوں کی بات کریں تو ان کی اہمیت سے بھلا کوئی انکار کر سکتا ہے۔کہتے ہیں کہ بہت ہی خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کو اپنوں کا ساتھ ہوتا ہے۔ کیونکہ خون کے رشتے اللہ تعالیٰ کا بے حد خوب صورت اور قیمتی تحفہ ہیں جن کی ہمیں قدر کرنی چاہئے،انہی رشتوں میں ایک رشتہ ’’بھائی بہن‘‘ کا بھی ہوتاہے جو پیار ، محبت،اپنائیت اور خلوص سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔ بھائی بہن ایک دوسرے کی خوشی ہو یا غم ، ایک دوسرے کا ساتھ دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ یہ رشتہ اللہ تعالیٰ کا بخشا ہوا نایاب اور قیمتی تحفہ ہے۔بہن بھائی کا رشتہ ایسا رشتہ ہے جو چھوٹے یا بڑے کے بغیر ایک دوسرے سے ہمیشہ منسلک رہتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے بہن بھائی کے رشتے میں ایک قدرتی محبت رکھی ہے۔ اس رشتے میں دکھاوا کم اور حقیقت زیادہ ہوتی ہے۔ ایک دوسرے سے جڑا یہ رشتہ وقت اور فاصلوں کا محتاج نہیں ہوتا۔ یہ نہ دور رہنے سے کم ہوتا ہے نہ پاس رہنے سے بڑھتا ہے۔یہ رشتہ بغیر شرطوں کا ہوتا ہے، دل سے جڑا ہوتا ہے۔ اس رشتے کا آغاز پیدائش کے ساتھ ہی شروع ہوتا ہے اور زندگی کی سانسوں کے ساتھ جڑ کر چلتے ہوئے تا حیات رہتا ہے۔
میری بہن پچھلے دنوں یعنی 7مئی 2021کے روز انتقال کرگئی ،( اے زمانہ ناپائیدار تجھ پر اْفسوس ہے کہ تونے کسی دوست سے کبھی وفا نہ کی)۔وہ مجھے سے چھ سال چھوٹی تھی۔انہوں نے جو خدمت میرے اور میر دوستوں کی، ہم کم سے کم دس دوست تھے ،ان میں بھی کچھ اللہ کو پیارے ہوئے ، وہ مجھے باربار یاد آ تی ہے اورآنکھیں نم ہوجاتی ہیں۔میری بہن حلیم بنت سلام کو آج پندرہ دن ہوگئے۔ دل ابھی ایسے بے قرار ہے کہ شائد ابھی فون آئے گا کہ مجھے ڈاکٹر کے پاس لے چل۔مگر اب کوئی فون نہیںآتا،ان کی یادوں کے علاوہ کچھ نہیں ۔اللہ تعالیٰ سب بہنوں کی مغفرت فرمائے ۔ آ مین
رابطہ۔اوم پورہ بڈگام کشمیر