Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

’’بڑی خبر‘‘یا بڑی ہانک؟ حسب حال

Towseef
Last updated: May 10, 2025 12:02 am
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

شفیع نقیب

خبر کا کام ہوتا ہے اطلاع دینا، ہوشیار کرنا، فہم بخشنا۔ لیکن آج کل خبر کا مطلب ہے: ہنگامہ کھڑا کرنا، گلا پھاڑنا، اور ہر قیمت پر ناظر کی توجہ کھینچنا ۔ خواہ خبر ہو یا نہ ہو! ہمارے نیوز چینلز پر تو یہ عالم ہے کہ ایک معمولی سا واقعہ بھی “ملک ہلا دینے والی بڑی خبر” بن کر سامنے آتا ہے، اور اینکر ایسے چیختے ہیں جیسے انہیں وراثت میں بریکنگ نیوز ملی ہو۔

صبح کا وقت ہے، چائے کی پیالی سامنے ہے، میں ٹی وی آن کرتا ہوں۔ ایک صاحبِ لحیہ اینکر “بڑی خبر” کے نعرے کے ساتھ نمودار ہوتے ہیں۔ آنکھوں میں سنسنی، آواز میں بھڑک۔ میری سانس رک جاتی ہے، دل دھڑکنے لگتا ہے۔ میں سوچتا ہوں: شاید زلزلہ آیا، شاید اسمبلی تحلیل ہو گئی، شاید کسی نے استعفیٰ دے دیا۔ لیکن جناب خبر کیا نکلتی ہے؟

“وزیرِ خوراک نے آج چاول کے بجائے دال کھانے کا فیصلہ کیا!”

اب آپ ہی بتائے، یہ خبر بڑی تھی یا بڑی فضیحت؟

یہ سب کچھ سن کر میرے برابر میں بیٹھے ہوئے ایک بزرگ نے فرمایا:
“بھائی صاحب! ہماری جوانی میں ’خبر‘ سنانے والے خود خاموش ہوتے تھے، اور آج ’خبر‘ چیختی ہے، اینکر نہیں۔”

میں نے مسکرا کر کہا: “اب تو چیخنے والے اینکر اور روتی ہوئی خبر کا زمانہ ہے، میرے بھائی۔”
اب تو حال یہ ہے کہ ہر چینل ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی دوڑ میں لگا ہے۔جیسے ہی ایک چینل “بڑی خبر” چلائے، باقیوں پر بھی قیامت آجاتی ہے۔ کسی کے اینکر کی گردن ٹیڑھی ہو رہی ہے،تو کوئی میز پر ہاتھ مار کر بول رہا ہے:

“یہ سوال ہم بار بار پوچھ رہے ہیں، لیکن حکومت خاموش ہے!”

جیسے حکومت کا کام ہر پانچ منٹ میں ٹی وی پر جواب دینا ہے۔
اور ہاں، بریکنگ نیوز کے بٹن پر اُنہیں کچھ ایسا عبور حاصل ہے جیسے کسی بچے کو موبائل گیم پر۔ ذرا سی ہلچل ہوئی نہیں، اور اسکرین پر لال پٹی دوڑنے لگتی ہے:

“سب سے بڑی خبر! ابھی ابھی!”
اور اگر خبر نہ ہو تو کیا؟ کوئی بات نہیں، ایسی ویڈیو چلا دیں گے جس میں ایک بلی مرغے کے پیچھے بھاگ رہی ہو — اور عنوان ہوگا: “کیا یہ اتفاق ہے یا سازش؟”
میری دانست میں اگر کسی دن واقعی کوئی “بڑی خبر” آ گئی تو لوگ اس کے بھی قائل نہ ہوں گے۔ وہ کہیں گے: “یہ بھی ٹرائل رَن ہوگا۔ اصل بریکنگ نیوز شام سات بجے آئے گی۔”
چند روز قبل ایک دوست ملنے آئے، کہنے لگے: “یار ٹی وی دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے اینکر حضرات کسی فِٹنس ٹریننگ میں ہیں۔ آواز اونچی، سانس تیز، چہرے پر تناؤ۔ آخر یہ کس جرم کی سزا ہے؟”
میں نے کہا: “یہ سزا نہیں، ریٹنگ کی بھوک ہے اور اس بھوک میں خبر کا خون ہو رہا ہے!”

بات صرف اتنی ہے کہ سنجیدہ صحافت اب ناپید ہو چکی ہے۔ناظرین کی توجہ کھینچنے کے لئے چیخنا، دوڑنا، الزامات کی بارش کرنا، اور ڈرامائی پس منظر موسیقی شامل کرنا لازمی قرار پا چکا ہے۔ جیسے ہم خبریں نہیں، کوئی سنسنی خیز فلم دیکھ رہے ہوں۔

آخری بات یہ کہ اگر کسی دن کوئی اینکر دھیمے لہجے میں، ٹھہر ٹھہر کر، بغیر لال پٹی کے خبر سنائے گا’ تو یقین جانئے ناظرین گھبرا جائیں گے کہ “لگتا ہے واقعی کچھ خطرناک ہو گیا ہے!”

خدارا! خبروں کو خبر ہی رہنے دیں، انہیں قوالی، جنگ، یا تھیٹر کا روپ نہ دیں۔ ورنہ جلد ہی “بڑی خبر” یہ ہو گی”:ناظرین نے ٹی وی کی آواز بند کر کے چین حاصل کر لیا!”
ایک دن “بڑی خبر” والے اینکر کے ساتھ چل؟ ذرا تصور کیجیے کہ “بڑی خبر” والا اینکر دن بھر کیسے جیتا ہے:
صبح آنکھ کھلتے ہی گھڑی کو دیکھ کر چیختا ہے:اب سے کچھ دیر پہلے، بالکل اسی وقت! 6 بج کر 17 منٹ پر! میری آنکھ کھلی! یہ بڑی خبر ہے!”
بیوی ناشتہ سامنے رکھتی ہے تو نوالے کی طرف انگلی اُٹھا کر کہتا ہے: ’’دیکھئے ناظرین! یہاں آپ کے سامنے وہ پراٹھا رکھا گیا ہے جو ابھی ابھی فرائی ہوا ہے! جی ہاں، ابھی ابھی! یہ معمولی بات نہیں، یہ خود ایک بڑی خبر ہے!”

دفتر روانگی سے قبل آئینے کے سامنے کھڑا ہو کر آواز گرم کرتا ہے: “آپ دیکھ رہے ہیں… میں دیکھ رہا ہوں… ہم سب دیکھ رہے ہیں… یہ آئینہ بھی دیکھ رہا ہے!”
“راستے میں اگر سگنل پر لال بتی جل جائے، تو موبائل نکال کر ویڈیو بناتا ہے:سوال یہ ہے: آخر سگنل ہمیشہ سرخ کیوں ہوتا ہے؟ آخر کون ہے جو ہمیں روکتا ہے؟ یہ اتفاق ہے یا کوئی سازش؟ ہم پوچھیں گے… ہم بتائیں گے… ہم دکھائیں گے!”

شام کو جب تھکا ہارا گھر آتا ہے اور بیوی پوچھتی ہے کہ دن کیسا رہا، تو فوراً دونوں ہاتھ فضا میں لہرا کر کہتا ہے:
“دن کی سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ میں واپس آ گیا ہوں، زندہ سلامت، سوال یہ ہے: کیوں؟ کیسے؟ کب؟”

اور پھر رات کو سونے سے پہلے تک بریکنگ نیوز کے خواب دیکھتا ہے ’’ جن میں بلیاں مرغوں کے پیچھے
بھاگ رہی ہوتی ہیں اور وزیرِ اعلیٰ گلاس سے پانی پینے کے بجائے چائے پی رہے ہوتے ہیں۔
بس صاحبو! یہ ہیں وہ عظیم لوگ جو ہر لمحے کو سنسنی خیز بنانے پر مامور ہیں۔
سچ پوچھئے تو اب ہمیں خبر کی نہیں، خاموشی کی طلب ہے۔ کبھی کبھار دل چاہتا ہے کہ اسکرین پر ایک سادہ سی لائن آئے:
“آج کوئی بڑی خبر نہیں… زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے!”لیکن ایسی سادگی… شاید ہمارے اینکروں کو زیب نہ دے!
رابطہ۔۔9622555263
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
گنڈ کنگن میں سڑک حادثہ،ڈرائیور مضروب
تازہ ترین
جموں میں چھ منشیات فروش گرفتار، ہیروئن ضبط: پولیس
تازہ ترین
مرکزی حکومت کشمیر میں تجرباتی، روحانی اور تہذیبی سیاحت کے فروغ کیلئے پرعزم: گجیندر سنگھ شیخاوت
تازہ ترین
خصوصی درجے کیلئے آخری دم تک لڑتے رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
تازہ ترین

Related

کالممضامین

گرمی کی تپش، آبی گذرگاہیںاور ہماری غفلت! | نوجوان وکمسن بچےاپنی جان گنوا رہے ہیں لمحہ فکریہ

July 8, 2025
کالممضامین

خصوصی پوزیشن:ایک آئینی خواب کا دُھندلاسفر! | پکچر ابھی باقی ہے ،تھیٹر کا پردہ گرنے نہ پائے جرسِ ہمالہ

July 8, 2025
کالممضامین

ریزرویشن :خامیاں ،کمزور یاں اور ممکنہ حل علاقہ مرکوز ماڈل مساوات کو یقینی بناکر علاقائی تفاوت کو کم کرسکتا ہے

July 7, 2025
کالممضامین

بڑھتا ہوا ٹیکنالوجی کااستعمال کتنا مفید، کتنا مضر؟ فکر انگیز

July 7, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?