یو این آئی
لندن/بین الاقوامی فٹ بال کی گورننگ باڈی فیفا صدر گیانی انفینٹینو کے تبصروں کے بعد اسرائیل پر اپنے سرکاری مقابلوں پر پابندی عائد کرنے پر کوئی کارروائی کرنے کا امکان نہیں ہے ۔ انفینٹینو نے زیورخ میں فیفا کونسل کے اجلاس کے دوران مبہم طور پر اس مسئلے کو حل کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ فٹ بال جنگوں کو حل نہیں کر سکتا اس کھیل کو امن اور اتحاد کا پیغام دینا چاہیے ۔ ان کا یہ تبصرہ غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کی معطلی کے عالمی مطالبات کے درمیان آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ “فیفا میں ہم ایک منقسم دنیا میں لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لیے فٹ بال کی طاقت کو استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہیں”۔ انفینٹینو نے کہا کہ “ہمارے خیالات ان لوگوں کے ساتھ ہیں جو دنیا بھر میں تنازعات کا شکار ہیں۔ سب سے اہم پیغام جو فٹ بال اس وقت دے سکتا ہے وہ امن اور اتحاد کا ہے ۔ ” فیفا کے سربراہ نے خبردار کیا کہ تنظیم جغرافیائی سیاسی تنازعات کو براہ راست حل نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “فیفا ان تنازعات کو حل نہیں کر سکتا لیکن اسے اتحاد، ثقافت، تعلیم اور انسانیت کی اقدار کو برقرار رکھنا چاہیے “۔ ان کے بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب فیفا پر حالیہ مہینوں میں خاص طور پر فلسطینی حکام اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے باضابطہ طور پر فیفا اور یوئیفا دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی نسل کشی میں اس کے کردار پر اسرائیل فٹ بال ایسوسی ایشن کو معطل کر دیں۔ ناروے کی فٹ بال فیڈریشن نے اسرائیل سے بھی روس پر ان ہی پابندیوں کا سامنا کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو 2022ء میں یوکرین پر حملے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔ ترکی کے فٹ بال حکام نے اس مطالبے کی بازگشت اس وقت کی ہے جب فلسطینی فٹ بال فیڈریشن کے صدر جبریل رجب اس ہفتے سوئٹزرلینڈ میں کارروائی کیلئے لابنگ کر رہے ہیں۔