سرینگر// وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے وڈون سویہ بگ میں جمعہ کے روز جنگجوؤں نے ریاستی پولیس کی ایک حفاظتی چوکی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا۔ تاہم ریاستی پولیس کے مطابق چوکی میں تعینات پولیس اہلکاروں نے جنگجوؤں کی طرف سے ہتھیار چھیننے کی کوشش ناکام بنادی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں نے جمعہ کو دوپہر کے وقت وڈون سویہ بگ میں قائم پولیس کی ایک حفاظتی چوکی میں تعینات پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناکر فائرنگ کی۔ انہوں نے بتایا ’جنگجوؤں کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شمیم احمد 834BD(EXK-981992)ساکنہ چیک ہانجن یاری پورہ کولگام شدید طور پر زخمی ہوا‘۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شمیم کو فوری طور پر نذدیکی طبی مرکز منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے علاقہ میں وسیع پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی گئی ہے۔ دریں اثنا موصولہ اطلاعات کے مطابق وڈون میں جنگجوؤں کے حملے کے بعد احتجاجی مظاہرین کی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے بتایا کہ اس دوران علاقہ میں نوجوانوں کی بھاری جمعیت نے فورسز پر پتھرائو کرتے ہوئے امن و قانون کی صورتحال میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جسے ناکام بنانے کے لیے فورسز نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرین کا تعاقب کیا۔ اس دوران عادل فاروق میر ساکن گلوان پورہ بڈگام نامی نوجوان ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ اطلاعات کے مطابق اس موقعہ پر عادل کو نزدیکی ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے اُسے نازک حالت میں سرینگر منتقل کردیا گیا۔اس دوران اونتی پورہ میں دوران شب فورسز کی ایک چھاپہ مار پارٹی پر نا معلوم بندوق برداروں نے حملہ کیا جس کے بعد فورسزنے محاصرے کے بعد مالک مکان اور انکے بیٹے کو حراست میں لیا ہے جنوبی کشمیر کے قصبہ اونتی پورہ میں خار موڑ کے نذدیک ہرپور کے مقام پر پولیس اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ چھاپہ مار ٹیم پرنا معلوم بندوق برداروں نے حملہ کیا تاہم اس حملے میں کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ذرائع نے بتایا پولیس اورسی آر پی ایف کی ایک پارٹی رات کے ساڑے بارہ بجے کے قریب کسی جگہ چھاپہ دالنے کی غرض سے جارہی تھی جس کے دوران پارٹی جب ہرپورہ خار موڑ کے نذدیک بستی پہنچ گئی تو ایک مکان کے اندر سے بندوق برداروں نے پارٹی پرفائرنگ کی اور خود فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ پویس نے علاقے میں مزید کمک طلب کر کے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی ۔تلاشی کاروای کے دوران علاقے میں کوئی بھی قابل اعتراض چیز برآمد نہیں ہوا ہے تاہم بعد میں فورسز نے واقعے کے بعد مکان عبد الرشید بٹ اور انکے بیٹے مصدق رشید کو گرفتار کیا ۔