سمت بھارگو
راجوری//ضلع راجوری کے بڈھال گاؤں میں پراسرار اموات کا سلسلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ محمد اسلم کے خاندان کے آٹھ افراد کی موت کے بعد انتظامیہ نے ان کے گھر کو سیل کر دیا ہے۔محمد اسلم کے جن آٹھ عزیزوں نے اپنی جان گنوائی، ان میں ان کے چھ بچے اور2بزرگ شامل ہیں۔یہ اموات ان سترہ پراسرار ہلاکتوں کا حصہ ہیں جو 7 دسمبر سے اب تک گاؤں میں ہوچکی ہیں۔ حکام اب تک ان اموات کے اسباب جاننے میں ناکام رہے ہیں، جس کی وجہ سے گاؤں کے مکین خوف اور بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔حکومت کی جانب سے ایک اعلیٰ سطحی بین الوزارتی ٹیم کو گاؤں بھیجا گیا جس نے محمد اسلم کے گھر سے شواہد اکٹھے کئے۔ ماہرین نے تجویز دی کہ مزید ممکنہ خطرات سے بچنے اور تحقیقات میں رکاوٹ سے بچنے کے لئے گھر کو سیل کر دیا جائے۔اس تجویز پر عمل کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوٹرنکہ دل میر کی سربراہی میں محمد اسلم کا گھر سیل کر دیا گیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دل میر نے میڈیا کو بتایاکہ ’’ہم نے ماہرین کی سفارش پر محمد اسلم کا گھر سیل کر دیا ہے تاکہ تفتیش میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہ آئے‘‘۔گاؤں کے دیگر مکینوں میں خوف اور تشویش بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ حکام ابھی تک ان اموات کی وجہ تلاش نہیں کر سکے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اموات ناقابل وضاحت ہیں اور انہیں شک ہے کہ یہ کوئی وبائی مرض یا زہریلا مادہ ہو سکتا ہے۔گاؤں کے ایک بزرگ نے کہاکہ ’’ہمیں سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ سب کیسے ہو رہا ہے۔ گاؤں میں ہر طرف خوف کا ماحول ہے۔ انتظامیہ کو جلد از جلد حقیقت کا پتہ لگانا ہوگا‘‘۔حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مزید تحقیقات جاری ہیں اور مختلف ماہرین کی ٹیمیں ان اموات کی وجوہات معلوم کرنے میں مصروف ہیں۔ گاؤں میں خصوصی میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں تاکہ دیگر افراد کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے اور بیماریوں کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔محمد اسلم کے خاندان کی بربادی نے گاؤں کے ہر فرد کو رنجیدہ کر دیا ہے۔ متاثرہ خاندان کے افراد اور گاؤں کے لوگ انصاف اور ان اموات کی اصل وجہ جاننے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔پراسرار اموات کے اس المیے نے نہ صرف انتظامیہ کو چوکنا کر دیا ہے بلکہ یہ ایک بڑا سوالیہ نشان بھی کھڑا کر دیا ہے کہ آخر ان ہلاکتوں کی وجہ کیا ہے۔