سمت بھارگو
راجوری//بڈھال گاؤں،راجوری کے محمد اسلم کا گھر، جہاں کبھی بچوں کی ہنسی گونجتی تھی، اب ماتم اور سناٹے کا منظر پیش کر رہا ہے۔ پراسرار اموات کے سلسلے نے 7 دسمبر سے اب تک گاؤں میں 17 قیمتی جانیں لے لی ہیں، جن میں اسلم کے چھ بچے، ان کے چچا اور چاچی بھی شامل ہیں۔محمد اسلم اور ان کی بیوی شاکیہ بی اب اپنے بکھرے ہوئے خوابوں کے ساتھ اس قیامت کا سامنا کر رہے ہیں۔اسلم کا گھر، جو کبھی خوشیوں اور بچوں کی آوازوں سے بھرا رہتا تھا، اب ایک ویران اور دل دہلا دینے والی جگہ بن چکا ہے۔شاکیہ بی اپنے غم کے بوجھ تلے دب کر کسی سے بات کرنے کی حالت میں نہیں ہیں، جبکہ محمد اسلم کا کہنا ہے کہ اس نقصان کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’’کون مجھ سے زیادہ بدقسمت ہو سکتا ہے؟ میں نے اپنے چھ بچوں، چچا اور چاچی کو کھو دیا، جو میرے لئے والدین جیسے تھے اور میرے ساتھ ہی رہتے تھے‘‘۔محمد اسلم نے زیادہ بات کرنے سے انکار کر دیا لیکن ان کی امید ہے کہ ان اموات کے پیچھے چھپا ہوا راز جلد سامنے آئے گا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں صرف اللہ سے دعا کر رہا ہوں کہ سچ سامنے آئے‘‘۔اسلم کے چھ بچوں میں یاسمین کوثر (16) جو اتوار کے روز چل بسی،ظہور احمد (14)،نبیہ کوثر (8)،معروف احمد (10)،صفینہ کوثر (11)،اور زبینہ کوثر (7)۔ان کے علاوہ، اسلم نے اپنے چچا محمد یوسف (62) اور چاچی جٹی بیگم (60) کو بھی کھو دیا۔ یہ دونوں ان کے ساتھ رہتے تھے اور اسلم کو اپنے منہ بولے بیٹے کی طرح سمجھتے تھے۔گاؤں میں ان پراسرار اموات کا سلسلہ خوف و ہراس کا باعث بن چکا ہے۔ حکام تحقیقات کر رہے ہیں، اور گاؤں والے کسی نتیجے کے منتظر ہیں تاکہ ان المناک واقعات کا پردہ فاش ہو سکے۔