سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے بڈھال گاؤں میں محمد رفیق کی رہائش گاہ کے قریب واقع ایک پانی کے کنویں کو اس وقت سیل کر دیا گیا جب اس میں کیڑے مار دوا کے شواہد پائے گئے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں چار افراد پراسرار حالات میں ہلاک ہوئے تھے۔پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران اس گاؤں میں 17 افراد پراسرار طور پر جاں بحق ہو چکے ہیں، اور ان اموات کی وجوہات اب تک معلوم نہیں ہو سکیں۔تازہ ترین کارروائی کے تحت اس قدرتی پانی کے کنویں کو کانسٹرینا وائر سے گھیر دیا گیا ہے، اور پولیس و مرکزی مسلح فورسز تعینات کر دی گئی ہیں تاکہ کوئی اس پانی کو استعمال نہ کرے۔یہ فیصلہ پانی کے نمونوں میں کیڑے مار دوا کے شواہد ملنے کے بعد لیا گیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوٹرنکہ دل میر نے اس اقدام کو احتیاطی تدبیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پانی میں کیڑے مار دوا کی مقدار بہت معمولی اور غیر مضر تھی، لیکن احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’کنویں کے پانی کے نمونے میں کیڑے مار دوا کے شواہد تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں، اور یہ مقدار اکثر ایسے قدرتی پانی کے ذرائع اور انسانی جسم میں بھی پائی جاتی ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہاکہ ’’تاہم، اس گاؤں کی صورتحال مختلف ہے، اور ہر ممکن احتیاطی قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ کنویں کو سیل کرنا بھی انہی اقدامات کا حصہ ہے‘‘۔