سمت بھارگو+بشارت راتھر
راجوری//جموں کے ایک ہسپتال میں زیر علاج چودہ سالہ لڑکی کی منگل کو موت ہوگئی۔اس طرح راجوری کے بڈھال گاؤں میں مرنے والوں کی تعداد چودہ ہوگئی۔تاہم حکام ابھی تک ان اموات کے بارے میں لاعلم ہیں اور کہا جاتا ہے کہ طبی ماہرین کی ایک اور اعلیٰ سطحی ٹیم بدھ کو متاثرہ علاقے میں پہنچ جائے گی۔حکام نے بتایا کہ محمد اسلم کی بیٹی سفینہ کوثر (12سال) ایس ایم جی ایس اسپتال جموں میں زیر علاج تھی جہاں وہ گزشتہ دو دنوں سے ہسپتال میں داخل تھی لیکن منگل کی شام اس کی موت ہوگئی۔اس موت کے ساتھ ہی اس گاؤں میں مرنے والوں کی تعداد 14ہو گئی ہے جن میں گیارہ مرنے والے بچے ہیں جن کی عمریں تین سے پندرہ سال کے درمیان ہے۔صرف گزشتہ 72گھنٹوں میں پانچ اموات کی اطلاع ملی ہے جن میں چار حقیقی بہن بھائی اور ان کے بوڑھے دادا شامل ہیں۔ان تازہ متاثرین کے دو دیگر بہن بھائی ایس ایم جی ایس ہسپتال جموں میں زیر علاج ہیں۔ان تازہ ہلاکتوں نے پورے علاقے کو خوف و ہراس کی لپیٹ میں لے لیا ہے اور لوگوں نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ طبی تجزیہ بھی تیز کریں اور ان اموات کی وجوہات کا پتہ لگائیں جو پہلے ہی تین خاندانوں کے چودہ افراد کو ہلاک کر چکے ہیں۔دوسری طرف انتظامیہ کی ایک اور اعلیٰ سطحی ٹیم جس میں قومی سطح کے طبی ماہرین کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر حکومت کے سینئر افسران بشمول سیکرٹری، ہیلتھ اور میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بدھ کو متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے والے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ منگل کو بھی محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جی ایم سی جموں کے ماہرین صحت کی ٹیموں نے علاقے میں لوگوں کے نمونے لئےاور جانچ کی۔