سرینگر/بڈگام ضلع کے کرالہ پورہ کی خاتون، جو گذشتہ روز اطلاعات کے مطابق زہر کھانے کے نتیجے میں جاں بحق ہوئی تھی، کے رشتہ داروں نے بدھ کو الزام عاید کیا کہ مذکورہ خاتون کو اُس کے سسرال والوں نے قتل کیا ہے۔
جاں بحق خاتون ،یاسمینہ اختر دختر محمد رمضان کمار ساکنہ کرالہ پورہ کے قریبی رشتہ داروں نے آج کرالہ پورہ کے مقام پرچرار شریف روڑ پر دھرنا دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں شامل جاں بحق خاتون کی ایک قریبی رشتہ دار نے خبر رساں ایجنسی جی این ایس کو بتایا''یاسمینہ نے خود کشی نہیں کی،یہ ایک تیار کی گئی بے بنیادکہانی ہے۔اصل حقیقت یہ ہے کہ یاسمینہ کو اُس کے سسرال والوں نے جان سے مار ڈالا۔''
یاسمینہ کے رشتہ داروں کے مطابق وہ چار ماہ سے حاملہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ یاسمنہ چرار شریف میں اپنے شوہر کے گھر میں 13اور14مئی کی درمیانی رات کے دوران مرگئی اور جب اُسے ایس ایم ایچ ایس پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔
مظاہرے میں شامل دوسری خاتون نے کہا کہ یاسمینہ کی موت سے متعلق اُس کے سسرال والے بشمول اُس کا شوہر مختلف کہانیاں بتارہے ہیں۔انہوں نے الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ یاسمینہ کو گذشتہ برس اُن کی شادی کے بعد سے مسلسل ہراساں کیا جارہا تھا۔انہوںنے مزید کہا کہ پولیس کو اس سلسلے میں مطلع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے پولیس پر زور دیا کہ وہ قتل کا کیس درج کرکے تحقیقات شروع کرے۔