عظمیٰ نیوز سروس
جموں+سرینگر// بڈگام اور نگروٹہ میں 2اسمبلی نشستوں کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں باضابطہ طور پر سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔بڈگام نشست پر کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے اور نیشنل کانفرنس کی طرف سے ابھی یہاں پر امیدوار کی نامزدگی نہیں کی گئی ہے البتہ پی ڈی پی اور عوامی اتحاد پارٹی کی جانب سے امیدواروں کے نام پہلے ہی سامنے آچکے ہیں جبکہ بی جے پی اور اپنی پارٹی کی طرف سے بدھ کو امیدواروں کا اعلان کردیا گیا۔یاد رہے کہالیکشن کمیشن آف انڈیانے نو ٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڈگام اور نگروٹہ اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات 11نومبر کو اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔ضمنی انتخابات کا نوٹیفکیشن 13 اکتوبر 2025 کو جاری کیا گیا جس کیساتھ ہی انتخابی گہما گہمی شروع ہوئی۔ دونوں نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 20 اکتوبر 2025 مقرر کی گئی ہے جب کہ کاغذات کی جانچ پڑتال 22 اکتوبر کو اور نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 24 اکتوبر طے کی گئی ہے۔
بی جے پی
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)نے جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی ضمنی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے دیویانی رانا کو نگروٹہ اور آغا سید محسن کو بڈگام حلقوں کیلئے نامزد کیا ہے۔ان ناموں کو بی جے پی کی سنٹرل الیکشن کمیٹی نے کلیئر کر دیا تھا اور بدھ کو نئی دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان کے ذریعے ان کو عام کیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دیویانی رانا آنجہانی دیویندر سنگھ رانا کی بیٹی ہیں، جنہوں نے پہلے نگروٹہ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کی تھی اور آغا سید محسن بڈگام سے بی جے پی کے سینئر لیڈر ہیں۔
اپنی پارٹی
اپنی پارٹی نے بھی دونوں نشستوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا۔جبکہ ترجمان اعلیٰ منتظر محی الدین کو پارٹی رکنیت سے خارج کیا گیا۔پارٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، “اپنی پارٹی کی پارلیمانی امور کمیٹی نے بڈگام اور نگروٹہ اسمبلی حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے امیدواروں کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک اہم اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس کی صدارت پی اے سی کے چیئرمین محمد دلاور میر نے کی۔ مکمل بحث کے بعد، کمیٹی نے متفقہ طور پر دونوں نشستوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا۔”ہمہما، بڈگام کے رہنے والے مختار احمد ڈار ولد غلام رسول ڈارکو( 27 )بڈگام اسمبلی حلقہ کے لیے پارٹی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ اسی طرح دومانہ جموں کے رہنے والے شنکر داس کے بیٹے بودراج بھگت کو نگروٹہ حلقے کیلئے پارٹی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ نامزدگیوں کی سفارش پارلیمانی امور کمیٹی کی ہے اور پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے اس کی منظوری دی ۔ادھرمنتظر محی الدین کو بدھ کے روز پارٹی سے خارج کردیا گیا۔ ایڈیشنل جنرل سیکریٹری ہلال احمد شاہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا “پارٹی کے ترجمان اعلیٰ منتظر محی الدین کے جاری کردہ حالیہ غیر متعلقہ اور نامناسب پریس بیانات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا گیا اور بیانات پارٹی کے مفاد میں نہیں پائے گئے۔ غور و خوض کے بعد، منتظر محی الدین کی پارٹی کی بنیادی رکنیت منسوخ کر دی گئی ۔
پی ڈی پی /عوامی اتحاد پارٹی
ممبر پارلیمنٹ انجینئر عبدالرشید کی عوامی اتحاد پارٹی نے بڈگام حلقہ انتخاب کیلئے پہلے ہی سابق بی ڈی سی چیئر مین نذیر احمد خان کوپارٹی امیدوار کے طور پر نامزد کیا ہے۔ پی ڈی پی کی طرف سے آغا منتظر امیدوار ہونگے، جنہوں نے پچھلے اسمبلی انتخاب میں 18ہزار سے زائد ووٹ حاصل کئے تھے، جہاں انکا مقابلہ اس وقت عمر عبداللہ کیساتھ تھا۔ عمر عبداللہ نے بعد میں اس نشست سے استعفیٰ دیا اور گاندربل کی نشست اپنے پاس رکھی۔اپنی پارٹی سے مستعفی ہوئے ترجمان اعلیٰ منتظر محی الدین نے منگل کے روز کہا ہے کہ وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے
انتظاب لڑیں گے۔
نیشنل کانفرنس
حکمران جماعت نیشنل کانفرنس کی طرف سے امیدواروں کا اعلان آج کیا جائیگا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ آج سہ پہر کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے والے ہیں جس میں ممکنہ طور پر بڈگام اور نگروٹہ کے ضمنی انتخاب کیلئے امیدواروں کا اعلان ہوگا۔