جموں // نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر وممبر اسمبلی نگروٹہ دیوندر سنگھ رانا نے سرکار پر تیکھے وارکرتے ہوئے جموںمیں علاقائی اور مذہبی منافرت کے بیج بونے کا الزام عائد کیا،رانا نے کٹھوعہ کی مقتول کمسن لڑکی آصفہ کے قتل پر حکومت کی خاموشی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اس پر کوئی بھی زبان نہیں کھول رہا ہے ۔قانون ساز اسمبلی میں جہاں بیرون ریاستوں میں کشمیریوں کو ہراساں کرنے کے معاملے پر اپوزیشن نے سخت احتجاج کیا وہیں ممبر اسمبلی نگروٹہ دیوندر سنگھ رانا نے بھی سرکار پر سخت تیکھے وار کرتے ہوئے اُن پر علاقائی اور مذہبی منافرت کے بیج بونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی جماعت جموں کے سیکولر کردار پر آنیچ لانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دے گی ۔انہوں نے خطہ جموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں سیکولر ہے تھا اور رہے گا ۔رانا نے کہا کہ جموں کے ڈوگروںنے 1990سے لیکر آج تک کبھی بھی ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے جموں اور کشمیر کے لوگوں میں کوئی بٹوارہ ہوا ہو۔رانانے انتہائی جذباتی انداز میں کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں کمسن لڑکی آصفہ کے ساتھ پیش آئے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آصفہ کے ساتھ جو ہوا وہ شرم کی بات ہے اور سرکار ابھی تک اس کیس کے سلسلے میں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا سکی ہے اور نہ ہی اس ایوان میں کوئی آواز بلند کر رہا ہے۔ انہوں نے سرکار پر مذہبی منافرت کا الزام عائد کیا ۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے دیوندر سنگھ رانا نے کہا کہ 1990سے جموں کے لوگوں نے ہندومسلم سکھ اتحاد کو برقرار رکھا ہے تاہم اب ماحول اور حالات ایسے بنائے جا رہے ہیں کہ جموں میں بھی حالات خراب ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کے بچوں کو بیرون ریاست میں ہراساں کیا جا رہا ہے تو جموں میں بھی ایسی دراریں پیدا کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذہب ذات کے نام پر جموں کو بھی خراب کیا جا رہا ہے ۔رانا نے کہا کہ میرا ایوان کے اندر اس پر آواز اٹھانے کا مقصد صرف اتنا تھا کہ ،میں نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں میں ہندو مسلم سکھ اتحاد کو برقرار رکھنے دیجئے ۔ رانا نے کہا کہ جموں ڈوگروں کا شہر ہے جنہوں نے ہمیشہ ہندومسلم سکھ اتحاد کی بات کی، بھائی چارے کی بات کی اور یہاں لگاتار کوششیں ہو رہی ہیں کہ اُس میں دراڈ ڈالی جائے یہاں پر بھائی چارے کو خراب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے رہنے والے ہیں اور کسی کو بھی تنگ کر کے رکھنا یہ ٹھیک معاملہ نہیں ہے ۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ آصفہ قتل معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی۔ رانا نے کہا کہ بچے سب کے سانجے ہوتے ہیں، مذہب اور زات میں اگر ہم بٹ جائیں تو یہ غلط ہو گا۔
جموں میں1947کا ماحول بنانے کی سازشیں:این سی
جموں/اشفاق سعید /نیشنل کانفرنس کے ممبراسمبلی مینڈھر جاویداحمد رانا نے کہاکہ جموں صوبہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھاوادے کر 1947کی تاریخ دوہرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اس کیلئے مخلوط حکومت ذمہ دار ہے جس کے دور میں ایک مخصوص طبقہ کو نشانہ بنایاجارہاہے ۔ وقفہ صفر کے دوران جاوید رانانے کہاکہ پورے صوبہ جموں میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھاوادیاجارہاہے اور آج ہی انہیں بشناہ سے فون آیاہے کہ وہاں قبرستان پر بلڈوزور چلایاجارہاہے جبکہ گزشتہ دنوں مڑ ھ میں مخصوص طبقہ کی پانی سپلائی بندکرنے کا واقعہ رونماہوا اور گزشتہ روز سدھرا میں احتجاج کیاگیا ۔ رانا نے کہاکہ جموں ، کٹھوعہ ، سانبہ ، ریاسی ، اودھمپور اور حتیٰ کہ راجوری پونچھ اور پرانے ضلع ڈوڈہ میں بھی نظام کو فرقہ وارانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور کچھ لوگ اس بات کیلئے کوشاں ہیں کہ 1947کی تاریخ پھر سے دوہرائی جائے ۔ ان کاکہناتھاکہ اگر ایسا ہواتو اس کیلئے مخلوط حکومت ذمہ دار ہوگی جو ان سب واقعات پر تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔