سرینگر // ریاستی کابینہ کا ایک اہم اجلاس آج سہ پہر چار بجے جموں میں منعقد ہونے جارہا ہے جس میںریاستی حکومت کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کے لئے سزائے موت کی تجویز والے آرڈیننس کا مسودہ پیش کرے گی۔معلوم ہوا ہے کہ کابینہ کی آج کی میٹنگ میں ساتویں پے کمیشن کو بھی حتمی منظوری دی جائیگی اسکے علاوہ کمشنر سیکریٹریوں کی خالی پڑی جگہیں بھی پُر کی جارہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ریاستی حکومت بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے کے لئے سزائے موت کا قانون منظور کرنے کے لئے اپنا ایک الگ آرڈیننس لارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا ’ریاست کو دفعہ 370 کے تحت خصوصی پوزیشن حاصل ہے، اس کے چلتے مرکزی قوانین ریاست میں براہ راست نافذ نہیں ہوتے ہیں۔ ریاست کا اپنا کرمنل پروسیجر کوڈ بھی ہے، اس کے پیش نظر ریاستی حکومت اپنا الگ آرڈیننس لارہی ہے‘۔ قانون و انصاف کے وزیر عبدالحق خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے اور اسے آج کابینہ میٹنگ میں منظوری دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا ’مسودہ تیار کرلیا گیا ہے۔ اس کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ 12 سال سے کم عمر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے قصورواروں کو موت کی سزا دی جائے گی‘۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے آرڈیننس کا مسودہ مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کردہ آرڈیننس کے طرز پر ہوگا۔ دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ کابینہ میٹنگ کیلئے جو ایجنڈا مرتب کیا گیا ہے اس میں ساتویں پے کمیشن کو رکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ میٹنگ کے بعد اس ضمن میں ایس آر اور جاری کیا جائیگا اور ساتھ ہی محکمہ خزانہ ریکنر جاری کرے گا۔ذرائع کا کہنا ے کہ ریکنر چند روز کے اندر جاری کیا جارہا ہے اور ملازمین بظاہر اپریل کی تنخواہ پرانے پے سکیل سے ہی حاصل کریں گے۔کیونکہ سیکریٹریٹ اور اس سے منسلک دفاتر میں کام کررہے ملازمین نے اپیل کی تنخواہ پرانے پے سکیل سے حاصل کرلی ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کابینہ میٹنگ میں کچھ افسران کے تبادلے و تقرریوں کا امکان بھی ہے کیونکہ ایگریکلچر، سوشل ویلفیئر، اے آر آئی ٹریننگ سمیت کئی سیکریٹریوں اور کمشنروں کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔