Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

بچوں کی بھلائی والدین کی ذمہ داری

Towseef
Last updated: September 17, 2024 11:06 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

نیویارک میں ایک فلاحی تنظیم نے ہائی اور پرائمری اسکولوں کے تقریباً تین ہزار بچوں پر دو سال تک تحقیق کی۔ تحقیق میں بین الاقوامی ماہرین کے ایک گروپ نے یہ نتیجہ نکالا کہ جو بچےموبائیل فونز کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں، اُن میں ڈپریشن اور پریشانی بڑھ جاتی ہے اور وہ دوسروں سے ملنے جلنے سے گھبراتے ہیں، کسی سے میل جول پسند نہیں کرتے اور تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔جبکہ کچھ طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے بچوں کو اعصابی بیماری میں مبتلا ہونے کازیادہ امکان ہوتا ہے۔اسی طرح جو بچےویڈیوگیمزکے ساتھ زیادہ وقت گذارتے ہیں،وہ بچے وڈیو گیمز کے کیریکٹرز کے ساتھ خود بھی یہ محسوس کرتے ہیںکہ وہ بھی اس کا حصہ ہیں،جس سے اُن میں جذباتی کیفیات پیدا ہو جاتی ہیں جو بہر صورت اُن کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔بے شک والدین کو سب سے عزیز اپنی اولاد ہوتی ہے اور اولاد کو سب سے زیادہ محبت والدین سے ہی ہوتی ہے،والدین کی ڈانٹ ڈپٹ سے بھی پیار جھلکتا ہے۔اس لئےیہ ذمہ داری والدین پر عائد ہوتی ہے کہ اپنی اولاد کواچھے بُرےکی پہچان کروائیں، بُری باتوں اور بُرے کاموںسے روکیںاور اُن کی بھلائی کے لئےاُن کے ساتھ دوستانہ ماحول بنائیںتاکہ بچےاُن کی نصیحتوں پر عمل کریں اوربچےکوئی بھی بات والدین کو بتانے میں جھجھک محسوس نہ کریں۔ والدین اور اُن کی اولاد کے مابین دوستانہ ماحول سے جہاں بچوں میں خود اعتمادی پیدا ہوجاتی ہے، وہیں اس ماحول میںوہ فارغ اوقات گھر میں گزارنا پسند کرتے ہیں اور باہر کی بُری سوسائٹی سے دور رہتے ہیں۔لیکن ہمارے معاشرے میںیہ دیکھنے میں آرہا ہےکہ زیادہ تر والدین اپنے بچوں کو کوئی بھی بات پیار و محبت سے سمجھانے کے بجائے محض ڈانٹ ڈپٹ یا مار پیٹ سے کام لیتے ہیں،جس کے نتیجے میںبچے نہ صرف ضدی اور خود سربن جاتے ہیں بلکہ باہر کے دوست بنانے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور بُری سوسائٹی اپنا لیتے ہیں۔پھریہ بچے اُس سوسائٹی میں ایسے قدم جما لیتے ہیں جہاں سے واپسی کا راستہ اُن کے لئے انتہائی مشکل بن جاتا ہے ۔ اگرچہ دوست بنا نا کوئی بُری بات نہیںمگردوست کا کریکٹر صاف و پاک اور بے داغ ہو،اس کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی ۔چونکہ بچوں میںاچھے یا بُرےدوست کا انتخاب کرنے کی تمیز نہیں ہوتی ،اس لئےاُنہیںجیسے بھی دوست ملیںگے،وہ اُنہی کا روپ دھار لیتے ہیں۔چنانچہ دورِ جدید میں بچوںمیں بڑھتے ہوئے موبائل فونز کے رُحجان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ چنانچہ موبائل فون ہر اس شخص کی ضرورت ہے جوکاروبار یا ملازمت سے تعلق رکھتا ہو ،اس لئے بڑوں کی دیکھا دیکھی میں بچوں نے بھی اسے اپنی ضرورت بنا لیا ہے ۔جس کا نقصان یہ ہے کہ بچے پڑھائی پر کم اور موبائل فون پر زیادہ توجہ دیتے ہیں، سارا دن مسیج اور گیمز کھیلنے میںمشغول رہتے ہیں۔ یہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے کہ بچےبغیر سوچے سمجھے موبائل فون کے ذریعے اُن بچوں سے دوستی بنا لیتے ہیں جن کووہ نہ جانتے ہیں اور نہ ہی اُن سے واقف ہوتے ہیں، اُن کی یہ دوستی بھی زیادہ تر نقصان دہ ثابت ہوتی ہے، جس کا خمیازہ والدین کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔اگرچہ موبائل فون بُری چیز نہیںاور اس کا مثبت و مناسب استعمال اچھاہے مگر اس کےمنفی استعمال سےنہ صرف آنکھوں کی بینائی متاثر ہوتی ہے بلکہ اس کے زیادہ استعمال سے بچوں پڑھائی بھی متاثر ہوجاتی ہے۔ہم اپنےبچوں کوسکول اس لئے بھیجتے ہیںتاکہ انہیں تعلیم سے اچھے بُرے میں پہچان کرنے کی صلاحیت حاصل ہوسکے اور تعلیم سے اُنہیں کار آمد شہری بنانے میں مددمل سکے ،بشرطیکہ جو علم وہ حاصل کرنے جاتے ہیں اس پر عمل کیا جائے۔ظاہر ہے بچے زیادہ تر وقت اپنے گھروں میں ہی گذارتے ہیں،اس لئےانہیںبُری باتوں، بُری سوسائٹی،بُرے دوستوں اور بُرے کاموں سے دور رکھنےمیں سب سے زیادہ رول والدین کا ہوتاہے،نہ کہ اساتذہ کا۔جبکہ حق بات یہ بھی ہے کہ آج کے بچے بڑے ہونہار اور ذہین ہیں، ارد گرد کے ماحول سے باخبر ہیں، مختلف چینلز کے ذریعے ایک ایک پل کی خبر رکھتے ہیں۔اِرد گرد کے ماحول کی خبر رکھتے ہوئے بُری سوسائٹی کے بچے بے راہ روی کا شکار ہو جاتے ہیں۔اس لئےبچے کے اچھے مستقبل کے لیے اس پر کنٹرول کرنا والدین کے لیے بے حد ضروری ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں
سکولوں کے نئے اوقات کاررام بن ۔ بانہال سیکٹر کے سکولوں کیلئے غیر موزوں میلوں کی پیدل مسافت کے بعد طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع زمینی صورتحال کے منافی
خطہ چناب

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?