یو این آئی
تل ابیب// اسرائیلی فوج کے سابق ڈپٹی چیف آف اسٹاف اور اپوزیشن پارٹی کے رہنما یائر گولان نے بینجمن نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کو مارنا ہمارا مشغلہ بن چکا ہے اور بطور ریاست ہم ‘عالمی تنہائی’ کے خطرے سے دوچار ہیں۔اسرائیل کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق جنرل نے مقامی ریڈیو اسٹیشن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایک باشعور ملک عام شہریوں کے خلاف جنگ نہیں لڑتا، بچوں کو مارنا اس کا مشغلہ نہیں ہوتا، اور وہ بڑے پیمانے پر آبادیوں کو بے دخل نہیں کرتا۔انہوں نے جنوبی افریقہ کی نسل پرست (اپارتھائیڈ) دور حکومت سے اسرائیل کے اقدامات کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہودی قوم نے تاریخ میں ظلم، قتلِ عام اور نسل کشی کا سامنا کیا، اب خود وہی اقدامات کر رہی ہے جو مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہیں‘۔دوسری جانب، وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سابق اعلیٰ فوجی افسر کے بیان پر شدید غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات ‘ہمارے بہادر سپاہیوں اور ریاستِ اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز ‘ ہے ۔اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے بیان کو ‘حاضر سروس اور ریزرو فوجیوں کے خلاف نفرت انگیز اور جھوٹا پروپیگنڈا’ قرار دیا۔اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزالیل سموترخ نے کہا کہ گولان ‘جان بوجھ کر جھوٹ پھیلا رہے ہیں، وہ اسرائیل اور آئی ڈی ایف کی عالمی سطح پر بدنامی کر رہے ہیں۔ادھر، سابق اسرائیلی وزیرِ اعظم ایہود باراک نے یائر گولان کو ‘بہادر اور صاف گو شخص’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے الفاظ فوجیوں کے خلاف نہیں بلکہ اسرائیلی سیاسی قیادت کے خلاف تھے ۔خیال رہے کہ یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی افواج نے حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی پر بمباری میں شدت پیدا کر دی ہے جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
نیتن یاہو نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ پر مکمل قبضہ کرنے جارہے ہیں تاکہ حماس کو شکست دی جاسکے اور ان 58 یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے جو اب بھی حماس کی قید میں ہیں، جن میں سے 23 کے بارے میں خیال ہے کہ وہ زندہ ہیں۔اسرائیلی فوج نے غزہ کے دوسرے بڑے شہر خان یونس کے تمام شہریوں کو فوری جبری انخلا کا حکم بھی دیا تھا۔واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے غزہ میں وحشیانہ فوجی کارروائیوں پر اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کردیے ہیں۔برطانیہ نے منگل کو یہ بھی اعلان کیا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے ۔