سرینگر// راشن ،رسوئی گیس ،موبائل سم ،بینک کھاتے اور اس طرح کی دیگر سہولیات کے بعد اب نجی فضائی کمپنیوں نے اب مسافروں کیلئے بورڑ نگ پاس کے حصول کیلئے اب آدھار کارڑ لازمی قرار دیا ہے ۔اس پر طرہ یہ کہ ان کمپنیوں نے اب کمسن بچوں سے بھی آدھار کارڑ کے بغیر سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔جموں ائیر پورٹ پر جمعہ کو اس وقت مسافروں اور فضائی کمپنی کے عملے کے درمیان تکرار ہوئی جب مذکورہ کمپنی کے عملے نے بچوں کو آدھار کارڑ دکھانے کیلئے کہا۔جموں سے سرینگر آرہی انڈی گو نامی کمپنی کی فلائٹ نمبر6E554میںسوار ہونے والے مسافروں نے جب سیکورٹی چیکنگ کے بعد کمپنی کے عملے کے پاس بورڈنگ پاس لینے کیلئے رجوع کیا تو انہیں یہ جان کر حیریت ہوئی کہ کمپنی کا عملہ ان کے کمسن بچوں سے آدھار کارڑ دکھانے کا مطالبہ کررہے ہیں اور انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔سرینگر کی طرف سفر کرنے والے ایک مسافر نے کشمیرعظمیٰ کو فون پر بتایا کہ سیکورٹی چیکنگ کے بعد جب وہ کمپنی کے عملے سے بورڈنگ پاس لینے پہنچے تو انہیں بچوں کے آدھارکارڑ دکھانے کیلئے کہا گیا ۔انہوں نے کہاکہ پہلے تو یہ کوئی شرط نہیں ہے کہ آدھار کارڑ کے بغیر سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے دوسری یہ بات کہ ابھی تو ریاست کے بیشتر لوگوں کے پاس آدھارڑ نہیں ہیں چہ جائے کہ3سے7برس کے بچوں کے پاس آدھار کارڑ ہوں ۔اس موقعے پر بچوں کے والدین نے سخت احتجاج درج کیا اور اس بارے میں پولیس کے اعلیٰ حکام کو مطلع کیا ۔پولیس کے اعلیٰ حکام نے ائیرپورٹ پہنچ کر معاملہ رفع دفع کیا اور بچوں کو بورڈنگ پاس اجرا کئے گئے ۔ناراض مسافروں نے کہاہے کہ انہیں انڈی گو کمپنی نے شدید زہنی پریشانی میں مبتلاءکردیا ۔انہوں نے کہاکہ وہ گذشتہ روز ہی دلی سے بذریعہ طیارہ جموں وارد ہوئے تھے لیکن دہلی یا کسی اور ایئرپورٹ پر فضائی عملے نے ان کے بچوں سے آدھار کارڑ دکھانے کی شرط نہیں رکھی ۔ایسا صرف جموں میں ہورہا ہے لہٰذا مذکورہ کمپنی کے عملے کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے ۔