عاصف بٹ
چسوتی( کشتواڑ)// کشتواڑ ضلع میں بادل پھٹنے سے متاثرہ گائوں چسوتی میں منگل کے روزمزید5لاشیں بر آمد کی گئیں۔اس طرح ابھی تک پچھلے 6روز میں 68لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ 50کے قریب ابھی بھی لاپتہ ہیں۔تاہم حکام کا کہنا ہے کہ اب 39افراد لاپتہ ہیں۔ منگل کو ایک مکان کے ملبے کے ڈھیر سے تین لاشیں نکالی گئیں۔ ایک لاش جائے وقوع سے کچھ فاصلے پر نکلی جبکہ ایک لاش نالہ کے کنارے بر آمد کی گئی۔ مرنے والوں کی تعداد 68 ہو گئی ہے۔مرنے والوں میں سی آئی ایس ایف کے تین اہلکار اور جے کے پولیس کا ایک اسپیشل پولیس آفیسر(ایس پی او)شامل ہے۔حکام نے بتایا کہ وسیع پیمانے پر بچائو اور راحتی آپریشن منگل کو چھٹے دن بھی جاری رہا۔ریسکیو ٹیمیں متعدد مقامات پر کام کر رہی ہیں، خاص طور پر لنگر(کمیونٹی کچن) سائٹ کے قریب بڑے اثر والے مقام پر، بھاری مشینری کا استعمال کرتے ہوئے ملبے کو چھان رہے ہیں۔حکام نے بتایا کہ کل 167 افراد کو بازیاب کرایا گیا، جب کہ پیر کو فہرست کی تازہ نظرثانی کے بعد لاپتہ افراد کی تعداد کم ہو کر 39 ہو گئی ہے۔ایس ڈی آر ایف کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس مسعود احمد مرزا نے کہا کہ بچائو اور راحت کاری کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے اور علاقے کی جانچ کے لیے ایک ٹیم کو نیچے کی طرف روانہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا، “ہم نے اوپر کی طرف ایک بڑا علاقہ صاف کر دیا ہے اور اب ہم نیچے کی طرف بھی ایک ٹیم بھیج رہے ہیں،” ۔بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچائی اور ایک عارضی بازار، ، ایک لنگر کی جگہ، 16 مکانات، تین مندروں، چار واٹر ملز، ایک 30 میٹر لمبا پل، ایک درجن سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔پولیس، فوج، این ڈی آر ایف،ایس ڈی آر ایف، سی آئی ایس ایف، بارڈر روڈز آرگنائزیشن)، سول انتظامیہ اور مقامی رضاکاروں کی مشترکہ ٹیمیں بچا کی کوششوں میں مصروف ہیں۔