عظمیٰ نیوز سروس
واشنگٹن//فروری 2025 کے اوائل کے بعد پہلی بار بٹ کوائن جمعرات کو ایک لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گیا، جسے امریکہ اور برطانیہ کے درمیان وسیع پیمانے پر ہونے والے معاہدے سے تقویت ملی ہے ، یہ اشارہ بھی ملا ہے کہ شاید صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی باقی دنیا کے ساتھ تجارتی جنگ کم ہو رہی ہے ۔میڈیا میں شائع برطانوی غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی دوپہر کو بٹ کوائن ایک لاکھ ایک ہزار 329 ڈالر پر ٹریڈ کر رہا تھا، یعنی ایک ہی دن میں بٹ کوائن کی قدر 4.7 فیصد بڑھ گئی، دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی نے مثبت راہ اپنالی ہے ، اگرچہ حالیہ جنوری 2025 کی ایک لاکھ 9 ہزار ڈالر سے کم ہے ۔ایتھریم بلاک چین کی کرپٹو کرنسی ایتھر 14 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 2 ہزار 50 ڈالر سے زائد ہوگئی، ایتھر اس سے قبل مارچ کے آخر کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچی تھی۔ڈیجیٹل ایسٹ ٹریڈنگ پلیٹ فارم نیکسو کے شریک بانی انٹونی ٹرینچیف نے ایک ای میل تبصرے میں کہا کہ ایک لاکھ ڈالر کی دوبارہ وصولی کو بٹ کوائن کے زیادہ طاقتور کارناموں میں سے ایک کے طور پر دیکھا جانا چاہیے ، اور یہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ گزشتہ ماہ بٹ کوائن کی قیمت 74 ہزار ڈالر کے قریب تھی، جس سے ے خریدنے والوں کو غیر معمولی طور پر منافع ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ایک لاکھ 9 ہزار ڈالر یا اس سے زائد کی قدر اس کی نظروں میں ہے ۔’انہوں نے کہا کہ طویل المیعاد سرمایہ کاری، یعنی کم از کم 155 دنوں کے لیے خریدنے والوں کی تعداد اسے کم وقت میں فروخت کرنے والوں سے کافی زیادہ ہے ۔بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کی قیمتوں میں فروری اور اپریل کے درمیان تیزی سے گراوٹ آئی تھی، کیونکہ تاجروں نے ٹرمپ کی جانب سے توقع سے کم رفتاری کے ساتھ کرپٹو اصلاحات کو آگے بڑھانے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔گزشتہ ماہ امریکی صدر کی جانب سے بڑے پیمانے پر محصولات کے اعلان نے محفوظ پناہ گاہوں میں ہلچل مچا دی تھی، جس میں بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں اسٹاک اور دیگر ہائی رسک اثاثوں کے ساتھ کمی ہوئی تھی۔دیگر کرپٹو کرنسیاں اتنی مضبوطی سے بحال نہیں ہوئیں، ایتھر اب بھی پچھلے سال کے آخر میں اپنی بلند ترین سطح سے 50 فیصد نیچے ہے ۔فن ٹیک کمپنی ایل میکس گروپ کے مارکیٹ اسٹریٹجسٹ جوئیل کروگر نے کہا کہ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی آمد، جغرافیائی سیاسی تناؤ میں کمی اور مالیاتی محرک کو فروغ دینے کے چینی اقدامات نے بٹ کوائن کی قدر میں اضافے میں کردار ادا کیا ہے ۔