سرینگر //لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ عسکری معرکوں کی آڑ میںمعصوم لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنانا، گھروں اور املاک کو آگ و آہن کی نذر کردینا یہاں تک کہ بے زبان جانوروں تک کو زندہ جلادینا‘ بھارتی نام نہاد جمہوریت کے بھیانک چہرے سے نقاب اٹھا رہا ہے۔محمد یاسین ملک ،نور محمد کلوال، بشیر کشمیری اورجاوید احمد بٹ کے ہمراہ بٹہ مڈن شوپیان پہنچے جہاں انہوں نے روبی جان اور بعدازاں تنویر احمد کے گھر جاکر لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔اس موقعہ پر ملک کو بتایا گیا کہ روبی جان گولی لگنے کے وقت اپنے گھر کے اندر موجود تھی اور یہ مکان عسکری معرکے سے کافی دور تھا لیکن پھر بھی بھارتی فوجیوں نے اس پر اپنے بندوقوں کے دہانے کھول کر معصوم خاتون کو قتل کیا ۔ ملک کو اس مکان کی وہ کھڑکیاں بھی دکھائی گئیں جن پر گولیوں کے سوراخ اور نشانات واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔اس غمزدہ خاندان کی ڈھارس بندھانے کے بعد یاسین ملک نے باہر موجود جم غفیر سے خطاب کیا اور کہا کہ شہیدہ روبی جان کو اپنے گھر کے اندر درجۂ شہادت پر پہنچادیا گیا اور قاتل فوجیوں نے اس قتل ناحق پر پردہ ڈالنے کیلئے کہانی گھڑ ڈالی کہ وہ باہر احتجاج کررہی تھیں اور اسی دوران کراس فائرنگ کا نشانہ بنی۔ اسی قسم کا مفروضہ ان قاتلوں نے یونس ہندوراہ کی معصوم خاتون مصرہ بانو، جس نے بھی اپنے پیچھے ایک معصوم بچی چھوڑ دی ہے، کو قتل کرتے وقت بھی چھوڑ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ رویہ اور طریقہ ہے جس کو روبہ عمل لاتے ہوئے بھارت کشمیریوں کو تہہ تیغ کرنے میں مصروف ہے اور یہ ہے وہ خونین طریقہ ، جس کے تحت فوجی اور فورسز کشمیریوں کو بے دریغ قتل کرنے پر مامور ہیں۔یاسین ملک نے کہا کہ عالمی برداری کو اپنی آنکھیں کھول کر اور اپنے خوابیدہ ضمیر جگا کر اس بھارتی جمہوریت کے سچ کو دیکھنا پڑے گا۔عوام الناس سے دشمنوں اور دوستوں کے درمیان تمیز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ بھارتی حکمران، انکے کشمیری گماشتے جس میں جملہ ہند نواز سیاست دان، انکی جماعتیں، جملہ اسمبلی ممبران وغیرہ بھی شامل ہیں اس قتل عام اور جبر کے براہ راست ذمہ دار ہیں کیونکہ یہی ہیں جو قاتلوں اور ظالموں کو مواخذے سے استثناء دینے اور انہیں قانونی فراہم کرنے کا کام کرتے ہیں۔ ملک نے بعد میں بجبہاڑہ میں غلام نبی سمجھی کی ہمشیرہ کے وفات کے سلسلے میں سمجھی خاندان سے تعزیت پرسی کی۔ملک نے ڈی ایف پی کے لیڈر شیخ ضمیر احمد کے مسیرے برادر کی وفات پر بھی رنج و غم کا اظہارکیا۔