سرینگر// بٹہ مالو بس اڈے کی پامپورہ منتقلی کے بعد ’شمالی کشمیرکی چھوٹی مسافر گاڑیوں کے شہر سرینگرمیں داخلے پر پابندی‘عائدکے جانے کے نتیجے میںشمالی کشمیر سے سرینگر آنے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بٹہ مالوسے جنرل بس اسٹینڈ کی پارمپورہ منتقلی کے بعدشمالی کشمیرکے مسافروں کوسرینگرپہنچنے کیلئے پاپڑجھیلنے پڑتے ہیں کیونکہ حکام کی جانب سے بارہمولہ ،کپوارہ اوربانڈی پورہ اضلاع کے مختلف قصبوں وعلاقوں سے آنے والی چھوٹی مسافربردار گاڑیوں کے سرینگرمیں داخلے پریکطرفہ پابندی عائدکردی گئی ہے۔بارہمولہ ،اوڑی ،سوپور،کپوارہ ،ہندوارہ ،ٹنگمرگ،ماگام ،بیروہ ،بانڈی پورہ ،سمبل ،حاجن اورشمالی کے دیگرعلاقوں سے مسافروں کولیکرسرینگرکارُخ کرنے والی چھوٹی مسافرگاڑیوں بشمول ٹاٹاسومو،تویرا،زائیلووغیرہ کے ڈرائیوروں کوپارمپورہ کے نزدیک روک کرقمرواری کے راستے بٹہ مالوجانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے بلکہ ایسی سبھی چھوٹی مسافرگاڑیوں میں سوارمسافروں کوٹینگہ پورہ بائی پاس کراسنگ کے نزدیک اُترنے کوکہا جاتا ہے ۔شمالی کشمیرکے مسافروں نے بتایاکہ بٹہ مالوسے جنرل بس اسٹینڈکوپارمپورہ منتقل کرنے کے بعداب سومواوردوسری ایسی چھوٹی مسافرگاڑیوں کی بٹہ مالواورجہانگیرچوک آمدپرپابندی عائدکردی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے بارہمولہ ،سوپور،کپوارہ ،ہندوارہ اوربانڈی پورہ سے سرینگرتک کیلئے جومسافرکرایہ مقررکرکھاہے،اُسکی رئوسے مسافروں کو بٹہ مالویاجہانگیرچوک تک سفرکرناہے ۔انہوں نے کہاکہ راستے میں گاڑیوں سے اُتارکرہمیں اضافی کرایہ اداکرنے پرمجبورہوناپڑتاہے جبکہ اس یکطرفہ پابندی کے نتیجے میں اب سرکاری ملازمین ،تاجر،طالب علم اوریہاں تک علیل بیماربھی مقررہ وقت پراپنی اپنی منزلوں تک نہیں پہنچ پاتے ہیں اور واپسی پر بھی انہیں سخت مشکلات وپریشانیوں سے دوچارہوناپڑتاہے۔