سرینگر// بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے خلاف تیسرے روز بھی بسوں اور منی بسوں کا ہڑتال جاری رہا جبکہ ٹرانسپوٹروں نے12ستمبر تک ہڑتال میں توسیع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مکمل چکہ جام نہیں بلکہ صرف بسوں کی ہڑتال جاری رہے گی۔ انتظامیہ کی طرف سے بٹہ مالو بس اسٹینڈ کو منتقل کرنے کے خلاف تیسرے روز بھی مسلسل بسوں کی ہڑتال جاری رہی،جس کی وجہ سے بین الاضلعی ٹرانسپورٹ سروس پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ٹرانسپورٹروں کے احتجاج کے بیچ بٹہ مالو میں تیسرے روز بھی ہڑتال رہی جبکہ بڑی مسافر بس اور منی بس سروس کاپہیہ جام رہا جس کی وجہ سے مریض اسپتال اور ملازمین وطالب علم وقت پر اپنے دفاتر اور تعلیمی اداروں کو نہیں پہنچ سکے۔ بٹہ مالو کارڈنیشن کمیٹی کی کال پر جمعرات کو دوسرے روز بھی بٹہ مالو میں دکانیں اور کا روبار ی ادار ے بندرہے ۔ سری نگر میں دکانداروں نے بتایا کہ ان کے بیشتر سیلز مین وادی کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں اور بسوں کی ہڑتال کی وجہ سے سری نگر نہیں پہنچ سکے۔اس دوران نظر بند ٹرانسپورٹ لیڈروں کو جمعرات کی شام ضمانت پر رہا کیا گیا۔ کشمیر پسنجر ویلفیئر ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن کے سربراہ مشتاق احمد لسہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹرانسپورٹ لیڈروں نے فیصلہ لیا ہے کہ8ستمبر سے جو مکمل چکہ جام ہڑتال کی کال دی گئی تھی اس میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے اور اب صرف بسوں کی ہڑتال ہوگی اور ہڑتال میں مزید2دنوں کی توسیع کی گئی ہے اور اب ہڑتال12ستمبر تک جاری رہے گی۔