سرینگر// ٹرانسپوٹروں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی مداخلت کے بعدبس اڈہ منتقلی پر4دن سے جاری پہیہ جام ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیاجس کے بعد بس سروس بحال ہوئی۔ٹرانسپورٹروں نے فی الحال کئی علاقوں کو جانی والی بس سروس کو پارمپورہ منتقل کرنے کے فیصلے پر اصولی طور پر رضامندی ظاہر کی۔ سرینگر کے بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے پر جمعہ کو ٹرانسپوٹروں نے پہیہ جام ہڑتال دی تھی،جبکہ کشمیر اکنامک الائنس کے دونوں دھڑوں نے اس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔سرکار کی طرف سے سرد مہری دکھانے کے بعد کشمیر پسنجرویلفیئرٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن نے ہڑتال میں مزید2دن کی توسیع کی اور مابعد سوموار کو بھی ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ اس دوران بس سروس ٹھپ ہونے کی وجہ سے بین ضلعی ٹرانسپورٹ پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔پیر کو محبوبہ مفتی نے از خود اس معاملے میں مداخلت کی،جس کے بعد کشمیر پسنجرویلفیئرٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ پر پیر کی صبح10بجے کشمیر پسنجر ویلفیرٹرانسپورت ایسو سی ایشن کے چیئرمین مشتاق احمد لسہ اور جنرل سیکریٹری شیخ محمد یوسف کی وزیر اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ منعقد ہوئی،جس کے دوران صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان بھی موجود تھے۔قریب آدھ گھنٹہ تک جاری رہنے والی میٹنگ کے دوران بٹہ مالو بس اڈہ کو منتقل کرنے کا معاملہ زیر غور لایا گیا۔ مشتاق احمد لسہ نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ محبوبہ مفتی کی مداخلت کے بعد ٹرانسپوٹ ایسو سی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ بعد میں دن کے3بجے صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان کے دفتر میں ایک اور میٹنگ منعقد ہوئی،جس کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کچھ گاڑیوں کو پارمپورہ منتقل کیا جائے۔مشتاق احمد لسہ نے کہا کہ چرار شریف،ڈاڈہ ونپورہ،خانصاحب، رائتھن، شولی پورہ، گنڈی پورہ،سوئیہ بگ،بڈگام اور وڈون جانی والی 60مسافر بسوں کو پارمپورہ منتقل کیا گیا۔مشتاق لسہ نے کہا کہ مجموعی طور پر ویسٹرن بس اسٹینڈ سے630بسیں منسلک ہیں،اور ایک مرتبہ پھر یہ دہرایا کہ بس اڑہ کو پارمپورہ منتقل کرنے سے انکا رروزگار متاثر ہوگا۔ اس دوران صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے آفیسران کی ایک میٹنگ میں عدالت عالیہ کی ہدایات کے تحت شہر سرینگر میں ٹریفک نظام میںبہتری اورباقاعدگی لانے کے لئے اقدامات کاجائزہ لیا۔میٹنگ میں آرٹی اوکشمیر،منیجنگ ڈائریکٹر ایس آر ٹی سی،ایگزیکٹیو انجینئر ایس ڈی اے،ڈی ایس پی ٹریفک،ایس پی سیکورٹی اورڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران بھی موجود تھے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی کمشنر کشمیر،ٹرانسپورٹ کمشنر،وائس چیرمین سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور کمشنر سرینگر میونسپل کارپوریشن پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کہ سرینگر شہر میں ٹریفک دبائو کو کم کرنے اورٹریفک نظام میں بہتری لانے کے لئے باہمی تال میل کے ساتھ کا م کرے گی۔میٹنگ میں ہدایت دی گئی کہ یہ کمیٹی ہر مہینے میں ایک میٹنگ طلب کیا کرے گی اورٹریفک نظام میں بہتری کے لئے اُن دکانداروں سے تجاویز طلب کرے گی جو کہ اس سلسلے میں بہتر تجاویز دے سکتے ہیں۔آر ٹی او کشمیر نے کہا کہ بٹہ مالو بس اسٹینڈ کی منتقلی کا کام پہلے ہی شروع کیا گیا ہے اوراس کام کی تکمیل کے بعد شہر میں ٹریفک دبائو میں کافی حد تک کمی آئے گی۔صوبائی کمشنر نے ایس ڈی اے کو پارمپورہ کے نئے بس اسٹینڈ میں پسنجر شیڈ اور بیت الخلاء تعمیر کرنے کی ہدایت دی تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔صوبائی کمشنر نے متعلقہ افسران کوٹریفک میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور ہٹانے کی ہدایت دی۔