سرینگر //بٹہ مالو بس ا سٹینڈ کی پارمپورہ منتقلی کے خلاف تاجروں ،ٹرانسپوٹروں اور چھاپڑی فروشوں کی جانب سے سکریٹریٹ مارچ کو ناکام بناتے ہوئے پولیس نے لاٹھی چارچ کرکے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ۔ بٹہ مالو میں کام کررہے تاجر ، دکاندار، چھاپڑی فروش اور ٹرانسپورٹربس اسٹینڈ کی پارمپورہ منتقلی کو لیکر کچھ عرصے سے احتجاج کررہے ہیں۔اسی سلسلے کی ایک کڑی کے تحت تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کی مشترکہ انجمن جوائنٹ کارڈی یشن کمیٹی بٹہ مالونے اپنا احتجاج درج کرنے کیلئے بدھ کو سول سیکریٹریٹ کی طرف احتجاجی مارچ کا پروگرام مرتب کیا تھا۔ پروگرام کے مطابق دکانداروں ، ٹرانسپورٹروں اور چھاپڑی فروشوں کی ایک بڑی تعداد پریس کالونی کے باہر جمع ہوئی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سیکریٹریٹ کی طرف پیش قدمی شروع کی تو گھنٹہ گھر کے نزدیک پولیس نے احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور ان کا تعاقب کیا۔اس موقعہ پرلالچوک اور گردونواح کے بازاروں میں کچھ دیر کیلئے افرا تفری پھیل گئی۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان محاذ آرائی کا سلسلہ کچھ دیر کیلئے جاری رہااوربالآخر مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔جوائنٹ کارڈی نیشن کمیٹی بٹہ مالو کے جنرل سکریٹری پیر امتیاز الحسن نے بتایا کہ پولیس نے 30افراد کی گرفتاری عمل میں لائی اوراُن پر طاقت کا بے تحاشہ استعمال کر کے سکریٹریٹ گھیرائو پروگرام ناکام بنایا گیا ہے ۔کمیٹی کے ترجمان محمد یاسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اڈہ کی منتقلی ایک سازش کے تحت کی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اڈہ کی منتقلی کے بعد نہ صرف ہزاروں تاجروں کا روزگار متاثر ہو گیا بلکہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے بقول ان کے سینکڑوں نوجوان روزگار سے محروم ہوجائیں گے ۔