سرینگر//انتظامیہ نے بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کیلئے فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے راتوں رات اڈہ کے باہر بڑی خندقیں کھود کر بس سٹینڈ بٹہ مالو کو سیل کردیا اور کے ایم ڈی،ویسٹرن بس سروس اور منی بس ایسو سی ایشن کے صدور کو حراست میں لے لیا۔اس دوران بس اڈے کی منتقلی کے خلاف بٹہ مالو میں ہڑتال رہی اور ٹرانسپورٹروں نے احتجاجی دھرنا دیا ۔ریاستی انتظامیہ نے بٹہ مالو بس اسٹینڈ کو منتقل کرنے کیلئے فیصلہ کن کارروائی کے دوران پیر اور منگل کی درمیانی شب کو اڈہ کے باہر خندقیں کھودی تاکہ بس اڈے میں کوئی گاڑی کھڑا نہ کرسکے۔ذرائع کے مطابق بٹہ مالو بس اسٹینڈ کے اندر جانے والے تمام راستوں کی کھدائی کرکے اسے مکمل سیل کیاگیا جبکہ بس اڈے کے باہر پولیس کا پہرہ بٹھایا گیا۔ٹرانسپورٹ لیڈروں کی گرفتاری بھی شبانہ طور پر عمل میں لائی گئی اور انہیں بٹہ مالو تھانے میں بند رکھا گیا۔کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری شیخ محمد یوسف نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ مقامی پولیس تھانے نے انہیں پیر سہ پہر کو پیغام دیا کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس اور ٹرانسپوٹروں کے درمیان میٹنگ طے ہوئی،جس کے بعد ہمیں متعلقہ ایس پی کے پاس پہنچایا گیااور وہاں سے تھانہ منتقل کیا گیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ دھوکے سے انکی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور بعد میں اڈہ کو سیل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کے ایم ڈی ایسوسی ایشن کے صدر عبدلقیوم وانی،ویسٹرن بس سروس کے چیئرمین مشتاق احمد لسہ اوراور منی بس ایسو سی ایشن کے صدر شیخ محمد یوسف سمیت دیگر کچھ لوگوں کوحراست میں لیا گیا۔ اس دوران مسافر بردارگا ڑی مالکان ٹرانسپورٹروں اور ڈرائیوروں کے مشترکہ پلیٹ فارم بس اسٹینڈ بٹہ مالو کارڈنیشن کمیٹی کی کا ل پر بٹہ مالو میں دکانیں اور کا روبار ے ادار ے بندرہے اور دن بھر وہاں تنا ئو دیکھنے کو ملا۔ٹرا نسپورٹروں کی اپیل پر بٹہ ما لو بس ا سٹینڈ سے وادی کے مختلف قصبوں تک جانے والی مسا فر بس سروس ٹھپ رہی۔ اگر چہ انتظا میہ نے مسا فروں کے لئے ایس آ ر ٹی سی بسوں کا بھی انتظام کیا تھا تاہم وہ ناکافی ثا بت ہو ا۔ ٹرانسپورٹر دن بھر بٹہ مالو میں خیمہ زن رہے اور بٹہ مالو چوک میں مقامی تاجروں نے احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے حکام سے بس اڈے کو منتقل کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کے مطالبے کو لیکر احتجاجی دھر نا دیا۔ احتجاج کے دوران بس اسٹینڈ بٹہ مالو کارڈنیشن کمیٹی کے عہدداروںنے بس اسٹینڈ کو سیل کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بٹہ مالو میں قائم بس سٹینڈ سے شہر سرینگر کے ٹریفک نظام پر کوئی بھی منفی اثر نہیں پڑ رہا ہے اور جان بوجھ کر ہی حکومت اپنی نجی مفادات کی خاطر ہی بس اڈے کو پارم پورہ منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔