سرینگر// بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے خلاف دکانداروں اور ٹرانسپوٹروں کے مشترکہ پلیٹ فارم نے21ستمبر کو بٹہ مالو میں مکمل ہڑتال کی کال دیتے ہوئے سیکریٹریٹ گھیرائو کا اعلان کیا ہے۔ شہر کے قلب میں واقع بٹہ مالو بس اسٹینڈ کو صوبائی انتظامیہ کی طرف سے پارمپورہ منتقل کرنے کے خلاف مقامی دکانداروں اور ٹرانسپوٹروں کی طرف سے مزاحمت اور معاملے میں تعطل پیدا ہونے کے بیچ ٹرانسپوٹروں اور دکانداروں نے جمعرات کو بٹہ مالو اور اس کے نواحی علاقوں میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔آل جوائنٹ کارڈی نیشن کمیٹی بٹہ مالو کے ترجمان وسیم افروز خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’تنگ آمد بہ جنگ آمد’’ کے مصداق اب انہوں نے ہڑتال کی کال دی ہے،جس میں21بازار کمیٹیوں کا تعاون حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ بھی اس سلسلے میں خاموشی اختیار کر رہی ہیں،اور اصولی طور پر اگر چہ انہیں اس بات کا پتا ہے کہ بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کی وجہ سے جہاں سینکڑوں دکاندر بے روزگار ہوجائیں گے،وہی سینکڑوں ٹرانسپوٹروں کو بھی حد درجہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا،اور اس کا ماحاصل کچھ نہیں ہوگا۔وسیم افروز کے مطابق آل جوائنٹ کاڈی نیشن کمیٹی بٹہ مالو کا اجلاس چیئرمین ابرار احمد خان کی سربراہی میں منعقد ہوا جس کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جمعرات کو ہی دکاندار اور ٹرانسپوٹر بھی سیکریٹریٹ کا گھیرائو کرینگے اور حکومت تک یہ آواز پہنچائیں گئے ،کہ وہ سرکار کا فیصلہ ٹھنڈے پیٹوں سے قبول نہیں کرینگے۔ترجمان کے مطابق آئندہ لایحہ عمل21ستمبر کو ہی مرتب کیا جائے گا۔