سرینگر/اشفاق سعید/بٹہ مالو بس اسٹینڈ کی پارمپورہ منتقلی کے خلاف تاجروں ، ٹرانسپوٹروں اور چھاپڑی فروشوں کا احتجاج جاری ہے ۔جمعہ کو بھی جوائنٹ کارڈی نیشن کمیٹی کے اہتمام سے پریس کالونی میں ایک احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔مظاہرین نے ’’ہمیں ہمارا حق دو ‘‘ ہمارے ساتھ انصاف کرو ‘‘ہمارا روزگار مت چھینو‘‘کے نعرے لگائے اور حکومت سے اپیل کی کہ ہزاروں افراد کے روز گار کو بچایا جائے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے کارڈنیشن کمیٹی کے عہدیداروںنے الزام لگایا کہ سرکار جان بوجھ کر اُن سے روزگار چھینا چاہتی ہے ۔انہوںنے سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے پر نظر ثانی کی جائے اور بس اڈے کو بٹہ مالو میں ہی رکھا جائے تاکہ سینکڑوں افراد جو بٹہ مالو میں روزگار کماتے ہیں ان کا روزگار متاثر نہ ہو ۔کمیٹی کے ترجمان محمد یاسین نے بتایا کہ پارمپورہ میں کوئی بھی بنیادی سہولیات نہیں ہے ۔انہوںنے کہا کہ احتجاج سے قبل کارڈی نیشن کمیٹی کے عہدیداران نے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ سے بات کی اور انہوں نے یقین دلایا کہ اُن کا مسئلہ تین چار دنوں تک حل ہو گا ۔