سرینگر//بٹہ مالو بس سٹینڈکو پارمپورہ منتقل کرنے کیخلاف تیسرے دن بھی بس سروس ٹھپ رہی جس کے سبب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سی این ایس کے مطابق مسافر بردارگا ڑی مالکان اور ڈرائیوروں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر پسینجر ٹرانسپورٹ ویلفئیر ایسو سی ایشن کی طرف سے دی گئی ہڑتال تیسر ے روز بھی جاری رہی جس کے نتیجے میں بٹہ ما لو بس سٹینڈ سے وادی کے مختلف قصبوں تک جانے والی مسا فر بس سروس ٹھپ رہی ۔بٹہ مالو بس سٹینڈسے کپواڑہ، حاجن ، بانڈی پورہ ،نائد کھیء ، پٹن ، سمبل ، صفا پورہ، ٹنگمر گ ، اوڑی ، کنگن ، سونہ مرگ ، ہندواڑہ ، لولاب، اوڑی ، بارہمولہ سوپور اور دیگر قصبہ جات کے علاوہ وسطی اضلاع بڈ گام اور گا ندربل کے درمیان چلنے والی بس سروس متاثر رہی جس کے نتیجے میں مسا فروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا البتہ سو مو سروس جاری تھی ۔سی این ایس کے مطابق اگر چہ انتظا میہ نے مسا فروں کے لئے ایس آ ر ٹی سی بسوں کا بھی خصوصی انتظام کیا تھا تاہم وہ ناکافی ثا بت ہو ئیںاورچھتوں پربھی مسافر سوارتھے۔ اس صورتحا ل کے باعث مسا فر سڑ کو ں پر پید ل چلتے نظر آ ئے۔ادھرشمال وجنوب کے قصبہ جات میں کوئی بھی بس بٹہ مالو روانہ نہیں ہو سکی ۔چکّہ جام ہڑتال کا اثر سرکاری و نجی دفاترمیں بھی دیکھا گیا جہاں ملازمین کی حاضری کم رہی۔پہیہ جام کی وجہ سے سب سے زیادہ اْن بیماروں کو مصائب کا سامنا کرنا پڑا جو صبح سویرے اسپتالوں میںجانے کی غرض سے گھروں سے نکلے تھے جبکہ بیشتر سرکاری ملازمین بھی آج اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر نہیں ہو سکے۔ اس دوران طالب علموں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں ملازمین کی ڈیوٹی برائے نام رہی ۔ شمالی،جنوبی اور وسطی کشمیر کی اہم شاہراہوں پرسومو، ٹا ٹا میٹا ڈارسروس کو چھوڑ کر بڑی مسافر بس سروس سڑکوں پر غا ئب رہی البتہ مسا فر بسیں اور ایس آ ر ٹی سی گا ڑیوں کی آ مدو رفت جا ری رہی البتہ ان قصبوں میں چھوٹی مسا فر بس سروس غا ئب رہیں نتیجے کے طور پرشہر وگائوںسے ہزاروں مسا فروں کو سخت مشکلات کا سامنا پڑرہاہے۔مسافروں نے حکومت سے مطا لبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کیلئے فوری ا قد امات کریں۔