سرینگر// ٹرانسپورٹروں کے مشترکہ پلیٹ فارم نے بٹہ مالو بس اڈہ کو پارمپورہ منتقل کرنے کے خلاف20جولائی کو وادی گیر پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے جبکہ کشمیر اکنامک الائنس کے دونوں دھڑوں نے ہڑتال کی حمایت کی۔ شہر کے بٹہ مالو بس اڈہ کو منتقل کرنے کے خلاف کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دانستہ طور پر ٹرانسپورٹروں کو دانے دانے کا محتاج بنایا جا رہا ہے۔مسافر بردار گاڑی مالکان اور ڈرائیوروں کے مشترکہ اتحاد کشمیر پسنجر ٹرانسپورٹ ایسو سی ایشن نے سرکار کے اس فیصلے کے خلاف جمعرات کو مکمل پہیہ جام کا اعلان کیا۔ایسو سی ایشن جنرل سیکریٹری شیخ محمد یوسف نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا بس اڈہ کو منتقل کرنے کے خلاف ایسو سی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا،جس کے دوران ہڑتال پر جانے کا فیصلہ لیا گیا۔انہوں نے بتایا’’میٹنگ میں کشمیر اکنامک الائنس کے دونوں دھڑوں کے لیڈروں نے شرکت کی،جنہوں نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا۔شیخ محمد یوسف نے بتایا ہم نے کافی کوشش کی تھی کہ یہ معاملہ وزیر اعلیٰ کی نوٹس میں لایا جائے تاہم انکے ساتھ ملنے کا وقت نہیں دیا گیا’’ جبکہ صوبائی کمشنر نے میٹنگ کے دوران سخت رویہ اختیار کر کے افہام و تفہم کا راستہ بند کیا،جس کے بعد ٹرانسپورٹر ہڑتال پر جانے کیلئے مجبور ہوگئے‘‘۔اس دوران کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپوٹروں نے بٹہ مالو کے بس اڈہ کو کسی بھی طور دوسری جگہ منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کیلئے تجارتی انجمنیں اور ٹرانسپورٹر مزاحمت کریںگے۔کشمیر اکنامک الائنس دھڑے کے چیئرمین حاجی محمد یاسین خان نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بس اڈہ کو منتقل کرنے کی وجہ سے اس کے ملحقہ بازاروں پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے اور ہزاروںدکانداروں اور تاجروں کے منہ کا نوالہ چھین جائے گا۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد یاسین خان نے کہا کہ جس طرح جلد بازی میں کے ایم ڈی کو پانتھ چوک منتقل کر کے انہیںحالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا وہی طریقہ کار سرکار بٹہ مالومیں ویسٹرن بس اسٹینڈ کو منتقل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔