سرینگر// شہر کے ٹہ مالو میں کام کررہے تاجر ، دکاندار، چھاپڑی فروش اور ٹرانسپورٹروں نے ایک مرتبہ پھر بس اڑہ کی منتقلی کے خلاف احتجاج کیا۔ بدھ کو قبل از دوپر سرینگر کی پریس کالونی میں بٹہ مالو بس اڑہ کے نواحی دکانداروں ،تاجروں اور چھاپڑی فروشوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کی۔ احتجاجی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس بھی اٹھارکھے تھے جن پر بس اسٹینڈ کی پارمپورہ منتقلی کے خلاف نعرے درج تھے ۔مظاہرین نے پریس کالونی کے باہر دھرنا دیکر ”ہم کیا چاہتے؟انصاف“ کے زوردار نعرے بلند کئے۔اس موقعے پر جوائنٹ کارڈی نیشن کمیٹی کے عہدیداروں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بس اسٹینڈ کی پارمپورہ منتقلی سے بٹہ مالو اور اسکے گردونواح میں کام کررہے10ہزار سے زائد تاجر، دکاندار، چھاپڑی فروش ، مزدور اور دیگر لوگ بلواسطہ یا بلا واسطہ طور روزگار سے محروم ہوئے ہیں۔کمیٹی کے سربراہ قاضی امتیاز نے کہا کہ اگر سارے تاجر اپنا کاروبار دوسری جگہ منتقل کریں گے تو علاقے کی تمام کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ شہر کے مرکزی علاقوں میں کام کررہے تاجر بھی اپنا کاروبار چلانے کےلئے بٹہ مالو بس اسٹینڈ پر انحصار کرتے ہیں۔قاضی امتیاز نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس فیصلے کو منسوخ کرکے ہزاروں افراد کو فاقہ کشی سے بچائے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔مظاہرین نے کچھ دیر تک دھرنا دیکر نعرے بازی کی اور بعد میں پر امن طور منتشر ہوئے۔
شہر خاص ٹریڈرس فیڈریشن کی حمایت
سرینگر// شہر خاص ٹریڈرس فیڈریشن نے بٹہ مالو ٹریڈرس کوارڈی نیشن کمیٹی کے مطالبات کی بھر پور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے متاثرہ تاجروں کے مسئال فوری طور حل کرنے پر زور دیا ہے ۔اپنے ایک بیان میں شہر خاص ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر حاجی نذیر احمد شاہ نے کہاہے کہ بٹہ مالوٹریڈرس کوارڈی نیشن کمیٹی کے مطالبات برحق ہیں اور ان کا مطالبات کے حوالے سے مظاہرہ جائز ہے لہٰذا ریاستی حکومت کو اس جانب فوری طور توجہ دینی چاہئے۔