گندو//تحصیل بونجواہ کے موری گائوں میں بجلی ٹرانسفارمر میں خرابی واقع ہونے کی وجہ سے لوگ گذشتہ دو ماہ سے بجلی سے محروم ہیں،مگر محکمہ لوگوں کی پریشانی کو دور کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کر رہاہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُن کے گائوں میں نصب ٹرانسفارمر دو ماہ قبل کسی خرابی کا شکار ہوا ہے اور تب سے اب تک لوگ بجلی سے محروم ہیں ،مگر محکمہ کی طرف ے ٹرانسفارمر کی مرمت کرنے یا اُسے بدلنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے ۔بجلی کے بغیر لوگوں کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پر رہا ہے اور چوں کہ امتحانات کا زمانہ چل رہا ہے لہٰذا سب سے زیادہ متاثر طلباء و طالبات ہو رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ متعدد بار متعلقہ حکام اور اہلکاران سے گذارش کی گئی کہ خراب شدہ ٹرانسفارمر کی یا تو مرمت کی جائے یا پھر اُس کی جگہ دوسرا ٹرانسفارمر نصب کر کے گائوں میں بجلی کی سپلائی بحال کی جائے مگر کوئی اُن کی بات پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گائوں کے خراب شدہ ٹرانسفامر کی یا تو فوری طور مرمت کر کے گئاوں کی بجلی بحال کی جانی چاہیے یا پھر یہاں نیا ٹرانسفارمر نصب کیا جانا چاہیے تاکہ لوگوں کو پریشانی سے نجات مل سکے۔بونجواہ کے سماجی کارکن راجہ شفقت شیخ نے کہا کہ موری گائوں ہی نہیں بلکہ بونجواہ کے اکثر دیہات میں بجلی کا نظام انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے،بجلی کی ترسیلی لائنیں سبز درختوں اور لکڑی کے بوسیدہ اور سڑے ہوئے پولوں کے ساتھ بندھی ہوئی ہیں۔محکمہ لوہے کے پول اور بجلی تاریں فراہم کرنے میں ناکام ہوا ہے اور اکثر مقامات پر بجلی تاروں کو کھول کھول کر لمبا کیا گیا ہے جس وجہ سے وہ ذراس سی ہوا سے گر جاتی ہیں ۔اُنہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ علاقہ بونجواہ کے ساتھ امتیاز برت رہی ہے اور محکمہ بجلی ہی نہیں بلکہ یہاں ہر شعبے کا یہی حال ہے مگر کوئی سُننے والا ہی نہیں۔