عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے علاقہ بونجواہ کی تیس ہزار سے زائد نفوس پر مشتمل آبادی والے علاقہ میں آج تک بجلی کا نظام درست نہ ہوسکا جسکے سبب عوام کو سخت دشواریوں سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ جہاں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں ترسیلی لائنوں و بوسیدہ لکڑی کے کھمبے درسر بنے ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ موری، کیوہ و دیگر مقامات پر لکڑی کے کھمبے نصب ہیں جو کہ اب بوسیدہ ہوچکے ہیں اور بیشتر مقامات پر ترسیلی لائنیں رہائشی مکانوں کی چھتوں و درختوں کے ساتھ لگائی گئی ہیںجو مقامی لوگوں کے لئے خطرہ جان بنی ہیں۔ اگرچہ مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ کے ا علیٰ عہد یداروں کو متعدد مرتبہ رجوع کیا لیکن باوجود اسکے ان کو ہٹایا نہیں گیا۔انھوں نے بتایا کہ ہر ماہ ان سے موٹی رقم فیس کے نام پر وصولی جاتی ہے لیکن معیاری خدمات بہم نہیں پہنچائی جاتیں۔موری کی عوام نے بتایا کہ بوسیدہ لکڑی کے کھمبے و ترسیلی لاینیں ہروقت ا ن کیلئےپریشانی کا باعث بنی ہوئی ہیں ۔انھوں نے بتایاکہ ضلع کے اندر بجلی تیار کی جاتی ہے لیکن اسکے باوجود نظام کو بہتر نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے محکمہ بجلی کو جوابدہ بنانے و بوسیدہ کھمبوں و خراب ترسیلی لاینوں کی جلد از جلد مرمت کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ ہو۔یہی حال درابشالہ کا بھی ہے۔ تحصیل درابشالہ کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی عوام خاص طور طلبہ کیلئے دردسر بنی ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ بجلی کب آتی ہے اور کب چلی جاتی ہے انھیں اسکا کوئی علم نہیں ہوتا ، اگرچہ محکمہ کی جانب سے کٹوتی شیڈول مرتب کیا گیا لیکن یہ شیڈول صرف دفاتر تک ہی محدود رہا زمینی سطح کے حالات اسکے برعکس ہیں۔انہوںنے کہا کہ انتظامیہ و سرکار کو فوری طور بجلی کٹوتی بند کرکے مکمل طور بجلی فراہم کرنی چاہے تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔