سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے امتحانات مقررہ وقت پر لئے جائیں گے تاہم سیلبس میں انہیں چھوٹ دی جائے گی۔سوموار کو ایک درجن کے قریب طالبات نے ہاتھوں میں بینر لئے وزیر اعلیٰ کی گپکار رہائش گاہ کے باہر امتحانات لینے کے حق میں نعرے لگائے جس کے بعد محبوبہ مفتی ان سے ملاقی ہوئیں۔ محبوبہ مفتی نے انہیں یقین دلایا کہ امتحانات وقت پر منعقد کرائے جائیں گے۔اس موقعہ پر انہوں نے کشمیر میں سالانہ امتحانات وقت مقررہ یعنی ماہ نومبر میں لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرکار نہیں چاہتی کہ ہزاروں اور لاکھوں طلباء اور طالبات کا تعلیمی سیشن ضائع ہو۔ انہوں نے کہا’’ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے تحت لئے جانے والے امتحانات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے‘‘ ۔وزیر اعلیٰ نے طالب علموں کے لئے راحت کا اعلان کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاستی سرکار اس بات سے واقف ہے کہ نامساعد حالات کی وجہ سے بچوں اور بچیوں کو درس و تدریس کاخاطر خواہ موقعہ نہیں ملا ۔ محبوبہ مفتی نے کہا ’’ سالانہ امتحانات میں بچوں کو فراہم کئے جانے والے سوال ناموں میں اس مرتبہ زیادہ آپشن دئیے جائیں گے کیونکہ طلاب صورتحال خراب رہنے کی وجہ سے اپنی تعلیمی سرگرمیاں اور امتحانی تیاریاں مکمل نہیں کرسکیں ہیں‘‘۔ وزیرا علیٰ نے یہ بھی کہا کہ سرکاری اسکولوں میں جہاں کہیں بھی ممکن ہوگا طلباء اور طالبات کیلئے سرکار مفت ٹیوشن کا انتظام کرے گی تاکہ طالب علم امتحانات کیلئے تیار ہوسکیں ۔وزیرا علیٰ نے ایک اور راحت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ امتحانات میں شامل ہونے والے طالب علموں کے نصاب میں کمی کا معاملہ ریاستی سرکار کے زیر غور ہے۔وادی میں فورسز کی تعیناتی کو مجبوری قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واضح کیا کہ صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ ہی ان کو واپس بیرکوں میں بھیج دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف اہلکاروں کو فتنہ پردازوں کی طرف سے تخریب کاری اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے بعد تعینات کیا گیا۔محبوبہ مفتی نے گاڑیوں پر سنگباری کو شر انگیزی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے کسی شوق سے سی آر پی ایف کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی ہے۔انہوں نے کہا’’ سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا مقصد صورتحال کو کنٹرول میں رکھنا ہے‘‘۔وزیرا علیٰ نے شہر میں کچھ مقامات پر حالیہ دنوں کے دوران نجی اور مسافر بردار چھوٹی گاڑیوں پر نامعلوم افراد کی طرف سے کی گئی سنگباری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بدقسمتی سے اسی طرح کے ایک واقعہ میں پارمپور ہ کے نزدیک ایک معصوم لڑکی کی جان چلی گئی۔