کٹھوعہ // جہاں ایک طرف صاف ستھرے بھارت کے عزم کااعادہ کیاجارہاہے وہیں وہیں کچھ سڑکوں کی حالت گردو غبار اوردھول مٹی وکیچڑسے اسقدرخستہ ہے کہ اس کی وجہ سے ان دعوئوں پریقین کرنامشکل ہوجاتاہے۔ ضلع کٹھوعہ کی تحصیل بنی میں تمام زیرِ تعمیر رابطہ سڑکیں گردوغبار اور دھول مٹی سے آلودہ ہیں ۔بنی ،بسوہلی اوربنی ۔بھدرواہ سڑک اس سڑک پر زیادہ تر گاڑیوں کی آمدورفت رہتی ہے اور بنی سے بسوہلی کی جانب 30 کلو میٹر سڑک اور بنی سے بھدرواہ کی جانب 20 کلو میٹر سڑک خستہ حالی کا شکار ہے ۔اس سڑک کا ڈبل لائن کا کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے سڑک بڑے بڑے کھڈوں اور دھول مٹی میں تبدیل ہو کر رہ گئی ہے ۔اس سڑک پر رہگیروں کو پیدل سفر کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ جان لیوا بن گیا ہے کیونکہ مسافروں کو گاڑیوں سے اُٹھنے والی دھول کا شکار ہونا پڑا رہا ہے تاہم بیکن سے بنی تک اس سڑک پر اسکولی طلباء کو روزانہ سفر کرتے ہیں جس میں چھوٹے بچے بھی شامل ہوتے ہیں جنہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس سلسلے میں ایک طالبہ مونیکا دیوی نے بتایا کہ روزانہ اس سڑک پر ہزاروں اسکولی بچوں کواسکول جانا پڑتا ہے ۔ سڑک پر پڑی دھول مٹی کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اورروزانہ اسکول جانے میں طلباء کواسقدر مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کہ گاڑیوں سے اٹھنے والے گردوغبار کے کی وجہ سے وردیاں خراب ہو جاتی ہیں کہ وہی کئی بچے تو اس دھول مٹی کی وجہ سے کھانسی اور ذکام جیسی بیماری کے شکار ہو گئے ہیں ۔ایسے میں ان طلباء نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ اسکا کوئی ازالہ کیا جائے تا کہ طلباء کو کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے مزیدکہاکہ جب بارش ہوتی ہے تو یہ سڑک دریاکامنظرپیش کرتی ہے اوراس سڑک پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔وہ دن دورنہیں جب لوگ تنگ ہوکرسڑک پرآجائیں گے ۔جگہ جگہ پربنے کھڈے اوردھول مٹی کے باعث سفرطے کرنابے حدمشکل ہوگیاہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ جب دھوپ ہوتی ہے تودھول ہی دھول اڑرہی ہوتی ہے اورجب بارش ہوتوکیچر پیچھانہیں چھوڑتاجبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔