بنی//منریگاملازمین کے مطالبات کی عمل آوری کیلئے سرکاری سطح پرلیت ولعل کی پالیسی کے خلاف منریگاکے تحت کام کررہے ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران منریگاایسوسی ایشن کاکہناتھاکہ کچھ ماہ قبل جموں میں وزیربرائے دیہی ترقی وپنچایتی راج اورمنریگاایسوسی ایشن کے درمیان میٹنگ منعقد ہوئی تھی جس میں ایسوسی ایشن نے حکومتی نمائندوں سے مطالبہ کیاتھاکہ نریگااسٹاف کے حق میں جاب پالیسی اورایس آراو 255کومنظوری کے علاوہ تنخواہوں میں اضافے اوردیگرمانگوں کوپوراکیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت وزیر موصوف نے ان کے مطالبات کوتسلیم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ سرکارانکے مطالبات پورے کرانے کیلئے پوری طرح سے کوششیں کررہی ہے ۔لہذامنریگا ملازمین حکومت کی جانب سے ان مطالبا ت کی عمل آوری کاانتظار کریں جس کیلئے حکومت نے ایک ماہ کاوقت مانگاتھا ۔انہوں نے کہاکہ میٹنگ میں منریگاایسوسی ایشن پرزوردیا گیاتھاکہ وہ احتجاج کاپروگرام ترک کریں اوربعدمیں وزیرموصوف کی یقین دہانی کے بعدمنریگاملازمین نے چارفروری کودی گئی کام چھوڑہڑتال موخرکردی لیکن حکومت اپنے اس وعدے کوعملانے میں ناکام ہوگئی ہے جبکہ مہینوں گزرجانے کے باوجودبھی حکومت نے اس معاملے کوالتوامیں ڈال دیااوراب سرکاربھی اس حساس معاملے پرخاموش نظرآرہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2014 میں محکمہ نے منریگاملازمین کے حق میں سفری بھتہ،معاوضہ بھتہ، سرحدی بھتہ منظورکرنے کے علاوہ سکیم کے تحت ان ملازمین کے حق میں چھٹی بھی منظورکی تھی لیکن آج تک ان وعدوں کوپورانہیں کیاگیاتاہم پروگرام آفیسروں کے بغیر کسی کوبھی اس طرح کی سہولیات نہیں دی جاتی ہیں جبکہ ان مراعات سے انجینئرنگ اسٹاف کومحروم رکھ دیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت وقت گزاری کی اپنی پرانی روش جاری رکھنے پرمصر ہے اوراسی لئے بات چیت کے بہانے منریگا ملازمین کے پروگراموں کوسبوتاژ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی اس لیت ولعل کی پالیسی کے خلاف منریگاکے تحت کام کررہے ملازمین جن میں پروگرام آفیسر، ٹیکنکل اسسٹنٹ ،جی آرایف ،ایم آئی ایس وغیرہ شامل ہیں جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوں گے تب تک ہڑتال جاری رہے گی۔